حیدرآباد ۔ ڈیزل اورپٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے نہ صرف اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے بلکہ ٹیکسی، ٹیکسی بائک، زوماٹو، سوئگی اور دیگر موبائل ایپلیکیشن پر مبنی ہوم ڈیلیوری خدمات کو بھی مہنگا کردیا ہے۔ ٹیکسی خدمات،چاراور دوپہیہ دونوں پر اس کا کافی برا اثر پڑا ہے اور دونوں نے اپنے کرایوں میں 15 فیصداضافہ کیا ہے، جس سے سفر مہنگا ہوگیا ہے۔
بریانی اور دیگرکھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی مہنگی ہوگئی ہے کیونکہ 1.5 کلومیٹر کے فاصلے کے لیے ان خدمات کی فیس 20 روپے سے بڑھ کر 25 سے 30 روپے ہو گئی ہے۔ بائیک ٹیکسی کے کرایے جو پہلے 21 سے 25 روپے کے درمیان تھے اب بڑھ کر 35 روپے سے زیادہ ہو گئے ہیں۔ چارجز تقریباً ہرروزتبدیل ہوتے ہیں۔ اسی طرح سکندرآباد سے حبشی گوڑہ تک بائیک ٹیکسی کا کرایہ 30 روپے سے بڑھ کر50 روپے ہو گیا ہے۔ اوپل سے بنجارہ ہلز تک ٹیکسی کا کرایہ جو پہلے 275 روپے تھا اب 350 روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔ اس کے علاوہ کیب ایجنسیاں بھی سرچارج عائد کررہی ہیں۔
ملکاجگیری کے ایک رہائشی جوگندر نے کہا کہ ٹیکسی بائیک کرائے ان جیسے لوگوں کے لیے ایک بڑی پریشانی کا باعث ہیں۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں زبردست اضافے کی وجہ سے اوبر اور اولا کے لیے کام کرنے والے کیب ڈرائیوروں کی آمدنی کو سخت نقصان پہنچا ہے۔ بہت سے لوگ بائیک ٹیکسیوں میں تبدیل ہورہے ہیں۔ کچھ نے تو سی این جی آٹوز چلا کر کمانے کا بھی انتخاب کیا ہے۔ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات کی وضاحت کرتے ہوئے 33 سالہ شفیع نے کہاکنگ کوٹھی سے ایرپورٹ کی لئے ایک ٹیکسی کی سواری کی قیمت 700 روپے ہے۔ تاہم، ڈرائیور کی کمائی کٹوتی کے بعد جو کیب ڈرائیور تک جاتی ہے وہ بہت کم ہوگئی ہے۔ اس سفر سے 400 روپے کمانے پر کیب ڈرائیور کو صرف 250 روپے ملتے ہیں۔ زندگی گزارنے سے قاصرہوجانے والے افراد نتیجتاً اس کی بجائے دوپہیہ کی ٹیکسی خدمات کا انتخاب کر رہے ہیں یا پھر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد صرف چند ٹیکسی ڈرائیور ہی نہیں کئی افراد نے بائیک ٹیکسی کا رخ کیا ہے۔
انڈین فیڈریشن آف ایپ بیسڈ ٹرانسپورٹ ورکرز (آئی ایف اے ٹی) کے جنرل سکریٹری شیخ صلاح الدین نے کہا کہ ایپ پر مبنی ٹرانسپورٹ ملازمین ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہیں۔ یہاں تک کہ ڈیلیوری ملازمین کو بھی ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا ہے۔ جہاں تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں وہیں اولا، اوبر، پورٹر، لنک، سوئگی، زوماٹو، ریپیڈو اورڈنزوجیسی کمپنیوں سے وابستہ ملک بھر میں ایپ بیسڈ ٹرانسپورٹ ملازمین مصائب کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ ان سب کو پٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتیں خود ہی برداشت کرنی پڑرہی ہیں۔ کمائی پرایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا براہ راست منفی اثرپڑرہا ہے۔