امراوتی ۔ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف آندھراپردیش کے وجئے واڑہ میں مسلمانوں کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا۔احتجاجیوں نے اپنے ہاتھوں میں ترنگے ، سیاہ پرچم اور پلے کارڈس اٹھائے تھے جس میں یہ لکھا گیا کہ سی اے بی کو نہیں۔ان احتجاجیوں نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
احتجاجیوں نے وجئے واڑہ کے شہر کے مختلف مقامات پر یہ احتجاج کیا اور مسلم طبقہ سے اس ناروا سلوک کے خلاف ریاست گیر احتجاج کا انتباہ دیا۔ احتجاجیوں نے کہا کہ ہم شہریت قوانین میں غیر ضروری تبدیلیوں کے خلاف ہماری آواز ریاست بھرمیں اٹھائیں گے ۔ یہ شہریت قانون دستور کی دفعہ 14کے خلاف ہے ۔ہم این آرسی کے مکمل مخالف ہیں۔مرکزی حکومت اور آرایس ایس ملک کی جمہوریت کی بنیادوں کو ہلانے کی کوشش کررہی ہیں۔
دوسری جانب ریاست کے تین دارالحکومتوں کی تجویز کے خلاف آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی میں وکلا نے احتجاج کیا۔ان وکلا نے مطالبہ کیا کہ ریاست کی تین دارالحکومتوں کی تجویز کے وہ مخالف ہیں اور موجودہ دارالحکومت امراوتی کو ہی برقرار رکھاجائے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنی اس نئی تجویز سے فوری دستبردار ہوجائے ۔
وجئے واڑہ بار اسوسی ایشن کی جانب سے وکلا نے یہ احتجاج کیا اور کام کا بائیکاٹ کرتے ہوئے سٹی سیول کورٹ کے قریب احتجاج کیا۔ ان وکلا نے پلے کارڈس تھام کر حکومت کی تجویز کے خلاف نعرے بازی کی۔اس احتجاج کی وجہ سے کچھ دیرکیلئے کشیدگی پھیل گئی۔ان وکلا نے حکومت پر شدید برہمی بھی ظاہر کی اور تین دارالحکومتوں کی تجویز کو غیر ضروری قرار دیا۔