Sunday, June 8, 2025
Homeٹرینڈنگایودھیا تنازعہ میں کچھ جماعتیں سمجھوتے پر پہنچ گئے ہیں: ایڈوکیٹ شاہد...

ایودھیا تنازعہ میں کچھ جماعتیں سمجھوتے پر پہنچ گئے ہیں: ایڈوکیٹ شاہد رضوی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی : یو پی سنی وقف بورڈ کے نمائندے نے کہا کہ ایودھیا تنازعہ میں شامل کچھ جماعتیں ایک سمجھوتے پر پہنچ گئی ہیں۔جس سے ”دونوں فریقین کی جیت کی صورتحال کو یقینی بنایا جائے گا اور اس کے لئے کسی فیصلے کی ضرورت نہیں ہوگی“۔

ایڈوکیٹ شاہد رضوی نے،وقف بورڈ کے چئیر مین ظفر احمد فاروقی کی جانب سے کہا کہ ”تصفیہ کی شرائط ایسی ہیں کہ دونوں فریق مایوس نہیں ہوں گے،اور ہم کوشش کریں گے اور دوسری جماعتوں (رام للا ویراجمان اور نرموہی اکھاڑہ) سے اختلافات دور کریں گے۔

رضوی نے زور دیکر کہا کہ،اس نوعیت کے تنازعہ کو فیصلے کی ضرورت نہیں ہے،اور یہ تصفیہ بہترین حل ہے،تاہم سپریم کورٹ میں وقف بورڈ کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے تصفیہ کی نوعیت پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

2011میں بورڈ کے ذریعہ دو اپیلیں دائر کی گئیں تھیں۔مرکزی مقدمہ اور رام للا مقدمہ۔رضوی نے بتایا کہ عدالت کے مقرر کردہ ثالثی پینل نے شرائط و ضوابط کی بنیاد پر عدالت میں ایک رپورٹ درج کی تھی،جس پر فریقین نے اتفاق کیا تھا۔یہ رپورٹ چہارشنبہ کی صبح عدالت میں پیش کی گئی۔انہوں نے وقف بورڈ منر موہی اکھاڑا اور تین دیگر ہندو جماعتوں کے مابین طئے شدہ شرائط و ضوابط کی نوعیت کی تفصیلات نہیں بتائی۔

تاہم، نرموہی اکھاڑہ نے ثالثی سے متعلق دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے۔اس کے ترجمان کارتک چوپڑا نے کہا کہ”وہ (وقف بورڈ) فیصلے کے محفوظ ہونے کے منتظر کیوں تھے،انہیں عدالت میں آنا چاہئے تھا اور ہمارے حق میں راضی ہو نا چاہئے تھا۔

اس پر،فیصلے سے پہلے تصفیہ کے قانونی چینل کا حوالہ دیتے ہوئے رضوی نے کہا ”سول مقدمات میں ایک دفع موجود ہے،جہاں فریقین فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد بھی معاملہ طئے کر سکتے ہیں،مزید یہ کہ یہ ایک طرفہ معاہدہ نہیں ہے۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی بینچ نے چہارشنبہ کو چالیس دنوں کی سماعت کے بعد اس کیس سے متعلق اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔اور 17نومبر،چیف جسٹس رنجن گوگوئی کے ریٹائیرمنٹ سے قبل اس کا فیصلہ سنایا جا سکتا ہے۔