Tuesday, June 10, 2025
Homesliderایک شام چارمینار کے نام،چھوٹے تاجروں کےلئے عذاب

ایک شام چارمینار کے نام،چھوٹے تاجروں کےلئے عذاب

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ کورونا وائرس وبائی امراض کی وجہ سے حیدرآباد بڑے تہواروں سے محروم رہا ہے۔ چارمینار مارکیٹ کے دکانداروں کے لیے یہ ایک دھکا ہے۔ چارمیناراور اس کے ارد گرد جانے والی سڑکیں کوویڈ معاملات میں کمی کے بعد مہینوں تک تقریبا ًویران رہنے کے بعد اب زندگی کی طرف لوٹ آئی ہیں۔ پرانے دکانداروں کے ساتھ  جو لاک ڈاؤن کے دوران اپنے مقامات کو ویران کر چکے تھے ، وہ  نئے تاجروں کے ساتھ  بازار کی رونق  واپس لے آئے ہیں ۔ وہ زیادہ تر نوجوان ہیں جو وبائی امراض کی وجہ سے اپنی ملازمتیں کھو چکے تھے۔ انہوں نے اب یہاں چھوٹی چھوٹی کاروباری سرگرمیاں شروع کردی  ہیں۔ جیسا کہ اتوار ان کے لئے بیشتر کاروبارکرنے کا دن ہوتا ہے ، وہ اس دن نئی امید  کے ساتھ باہر آتے ہیں۔ پھر ‘ایک شام چارمینار کے نام’ ایونٹ آیا ، جو ٹینک بنڈ میں سنڈے فنڈے کا تازہ ترین ورژن ہے۔ اس نے ان چھوٹے تاجروں کو سخت مار ماری ہے۔

‘ایک شام چارمینار کے نام’ ایونٹ کی وجہ سے چارمینار کے آس پاس ٹھیلہ بنڈی اور فٹ پاتھ تاجروں میں بڑے پیمانے پر پریشانی پائی جاتی ہے۔ چھوٹے تاجر اتوار اور دیگر تعطیلات پر تیز کاروبار کر رہے تھے لیکن اس تقریب کی وجہ سے ان کی جگہ دیگر اسٹال مالکان کو محتص کر دی گئی ہے۔ ان تاجروں نے کہا ہے کہ چارمینار کے قریب ثقافتی تقریب ایک اچھا اقدام ہے لیکن انہیں اپنے کاروبار کو کھلا رکھنے کا موقع دیا جانا چاہیے تاکہ تقریب کے شرکاء ان سے خرید سکیں اور وہ چار پیسے جوٹا سکیں۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن تاجروں کو بہترا سٹالوں کے ساتھ اپنے کاروبار کھولنے کی اجازت دے سکتی ہے۔ تاجروں نے پولیس کی کارروائی پر اعتراض کیا کیونکہ ان کا سامان اس ایونٹ کے نام پر  سے ہٹا دیا ہے ۔ بہت سے لوگ ہفتے کے اختتام پر خاص طور پر ہفتہ اور اتوار کے روز چارمینار آتے ہیں ، کپڑے ، زیورات ، کاسمیٹکس ، جوتے اور دیگراشیاء خریدنے کے لیے ہجوم ہوتا ہے ۔ ان تاجروں نے اب گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن سے اپیل کی ہے کہ وہ ان دنوں میں اپنے کاروبار کو جاری رکھنے کی اجازت دیں جب ثقافتی تقریبات منعقد ہوں۔