قاہرہ ۔ کورونا وائرس تقریباً ساری دنیا کو اپنے قہر سے متاثر کردیا ہے لیکن مصر میں ایک ہی خاندان کے 30 افراد اس وبائی وائرس کا شکار ہونے کے علاوہ ان میں دو افراد اس دنیائے فانی سے کوچ بھی کرچکے ہیں۔مصری حکام نے کہا ہے کہ شمالی گورنری القلیوبیہ کے نواحی علاقے بھتیم میں دو خاندانوں میں کرونا پھیلنے کے بعد پورے علاقے کو بند کردیا گیا ہے جب کہ تمام متاثرہ افراد کو معائنے اور علاج کے لیے دواخانہ منتقل کردیا گیا ہے۔
کورونا کا شکار ہونے والے خاندان کے دو لوگوں نےمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہی خاندان کے تقریباً 30 افراد میں کورونا کی تصدیق کی گئی ہے۔ متاثرہ افراد بھتیم کے علاقے میں دو سڑکوں کے آس پاس رہتے ہیں۔کورونا کے متاثرہ 25 سالہ مریض نصر السید جسے اس وقت کفر الزیات شہر کے ایک دواخانے میں داخل کیا گیا ہے، اس نےکہا کہ اس کا قصہ دو ہفتے قبل شروع ہوا۔ اس کے 50 سالہ چچاعبدالرئوف نصرکو اچانک قے اورتیز بخار شروع ہوا۔ اس کے سینے میں شدید تکلیف محسوس ہوئی اور غیرمعمولی نوعیت کا نزلہ زکام بھی شروع ہوگیا۔ وہ اپنا معائنہ کرانے شبرا الخیمہ کے علاقے میں ایک بڑے دواخانے میں گیا۔ وہاں ڈاکٹروں نے اسے بتایا کہ وہ سردیوں کے سخت نوعیت کے نزلہ زکام کا شکار ہے۔ وہ گھر واپس آیا اس کی دادی، پھوپھیاں اور دیگر خواتین دیر تک اس کے پاس بیٹھی رہیں اور اس کی عیادت کی۔نوجوان نے مزید کہا کہ جس نوعیت کی بیماری اس کے بڑے چچا کو تھی انہیں علامات پر مبنی بیماری ان کے چچا عبدالفتاح نصر کو بھی لگ گئی۔ انہیں اسی دواخانے لے جایا گیا۔ وہ بھی معمول کے نزلہ زکام اور بخار کی دوا لے کر واپس آگئے اور ان کی عیادت کے لیے بھی دیگر اقارب جمع ہوئے۔
اس کے بعد یکے بعد دیگر ان کے خاندان کے افراد کو ایسی ہی کیفیت میں دواخانے لے جایا جاتا رہا۔ آخری بار ان کے چچا عبدالرئوف کو ایک دواخانے لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ کورونا کا شکار ہوچکے ہیں۔اسی خاندان کے ایک دوسرے فرد احمد صقر جو کورونا کا شکار ہوئے ہیں انہیں کورونا گھر کے دوسرے افراد سے لگا ہے اور اب ان کے خاندان کے 30 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوچکی ہے۔ کورونا کا شکارہونے والے دو افراد ہلاک ہوچکے ہیں کہ ہشام السید اور عبدالرئوف السید کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔