رانچی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جھارکھنڈ میں کئی مقامات پر چھاپے مارے اور مبینہ غیر قانونی کان کنی سے متعلق منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر دو اے کے 47 سیریزکی رائفلیں برآمد کیں۔ سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی۔انہوں نے بتایا کہ یہ ہتھیار رانچی کے ایک گھرکے المیرہ میں رکھے گئے تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ کیمپس کا تعلق پریم پرکاش نامی شخص سے ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی آپریشن کے ایک حصے کے طور پر جھارکھنڈ، پڑوسی بہار، تمل ناڈو اور دہلی-نیشنل کیپیٹل ریجن (این سی آر) میں تقریباً 17-20 مقامات پرکارروائیاں کی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے سیاسی معاون پنکج مشرا اور مشرا کے معاون باہوبلی بچو یادو سے پوچھ گچھ کے بعد تازہ ترین معلومات سامنے آنے کے بعد چھاپے مارے گئے۔ مشرا اور یادو دونوں کو ای ڈی نے اس معاملے میں کچھ دیر پہلے گرفتارکیا تھا۔ ای ڈی کی جانچ اس وقت شروع ہوئی جب ایجنسی نے 8 جولائی کو مشرا اور اس کے مبینہ ساتھیوں کے احاطے میں غیر قانونی کان کنی اور جبری وصولی کے مبینہ معاملات کے سلسلے میں چھاپہ مارا جس میں جھارکھنڈ کے صاحب گنج، برہیت، راج محل، مرزا چوکی اور برہاروا کے 19 مقامات شامل تھے۔ ای ڈی نے مشرا اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد مارچ میں چھاپے مارے تھے، یہ الزام لگاتے ہوئے کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر اپنے ناموں پر بھاری اثاثوں پر قبضہ کیا یا حاصل کیا۔
جولائی کے چھاپوں کے فوراً بعد، ای ڈی نے 50 بینک کھاتوں میں پڑی 13.32 کروڑ روپے کی رقم ضبط کی۔ تفتیش کے دوران جمع کیے گئے شواہد میں مختلف افراد کے بیانات، ڈیجیٹل ثبوت اور دستاویزات شامل ہیں۔ اس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ضبط شدہ نقدی یا بینک بیلنس صاحب گنج کے علاقے بشمول جنگلاتی علاقے میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی کان کنی سے حاصل کیا گیا تھا۔ 100 کروڑ روپے کی آمدنی کے ذرائع کی چھان بین کر رہی ہے۔