Monday, June 9, 2025
Homesliderبارش کے مسائل  پرسوشل میڈیا کی جنگ تارکین  کے خلاف لڑائی میں...

بارش کے مسائل  پرسوشل میڈیا کی جنگ تارکین  کے خلاف لڑائی میں تبدیل

- Advertisement -
- Advertisement -

بنگلورو۔ سوشل میڈیا جنگ جو بنگلور میں موسلا دھار بارش کے درمیان انفراسٹرکچر کے ناقص ہونے کے مسئلے  پر شروع ہوئی تھی آہستہ آہستہ تارکین کے مسئلے کی طرف بڑھ رہی ہے اور کئی مقامی لوگوں نے انہیں شہر چھوڑنے کو کہا ہے۔جیسا کہ بنگلور جسے ہندوستان کی سلیکان ویلی کے نام سے جانا جاتا ہے، ابھی تک بارش کی پریشانیوں سے دوچار ہے، سوشل میڈیا پر ٹرول کرنے والوں کے درمیان ایک جنگ چھڑ گئی ۔سوشل میڈیا شہر پر تنقید کرنے والوں اور دوسرے اس کا دفاع کرنے  والوں میں منقسم ہے ۔ اس بحث کا رخ اب خطرناک طور پر تارکین اور دوسری ریاستوں سے یہاں بسنے والوں کی طرف ہورہا ہے جس میں وزراء اور دیگر بھی کودرہے ہیں۔

بنگلور چھوڑو، تارکین نکل جاؤ اور بنگلور ہمارا ہے ایسے کئی ٹرینڈس چل رہے ہیں ۔ان  عنوان سے مہمات چل رہی ہیں۔ ایک ویرات راکی ​​نے بنگلورو پر ٹرول کو مہاجر ذہنیت قرار دیا اور انہیں دوہرے معیار کے لوگ قرار دیا۔انہوں نے پوسٹ میں تصویروں کے ساتھ کہا کہ اگر آپ میرے بحران میں مجھ سے پیار نہیں کرتے، تو آپ میرے اچھے وقت میں میرے محبت  کے لائق نہیں ہیں۔اس نے سڑکوں پر پانی بھرنے کی تصاویر اور شہر میں بہار کے خوبصورت موسم کی تصاویر استعمال کی ہیں۔ایک اور پوسٹ میں کہا گیا بنگلورہمارا شہر ہے، آپ کا نہیں۔ براہ کرم اپنے آبائی مقامات پر واپس جائیں۔سنو تارکین وطن ، آپ اپنی روٹی اور مکھن کمانے کے لیے بنگلورو میں ہیں، بس اپنا کام مکمل کریں اور نکل جائیں۔

دوسری طرف یہ حکومت کو ٹیکس ادا کرنے کا نتیجہ ہے، اچھے انفراسٹرکچر کو بھول جائیں، وہ بنیادی سہولیات بھی فراہم کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ آؤٹر رنگ روڈ پر گلوبل ٹیکنالوجی پارک کے زیر آب آنے کا حوالہ دیتے ہوئے ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے۔ پاون نے اپنے پوسٹ میں کہا کہ بنگلورو خوبصورت ہے، یہ صرف ہماری ذہنیت ہے جو بہتر نہیں ہے۔وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ وہ سلیکان سٹی بنگلورو میں نہیں رہ سکتے، انہیں یہاں نہیں آنا چاہیے۔ کسی نے انہیں یہاں آنے اور رہنے کی دعوت نہیں دی۔ باغبانی کے وزیر وی منیرتنا نے ٹرولوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا۔جو لوگ بنگلورو کے بارے میں ہتک آمیز باتیں کرتے ہیں ان کا تعلق گھٹیا ثقافت سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے لیے بنگلورو کو برا بھلا کہنا مناسب نہیں ہے، وہ شہر جس نے انہیں خوراک، رہائش اور روزی روٹی فراہم کی ہے وہ اس کی مخالفت کررہے ہیں ۔