امیٹھی۔ اتر پردیش کے امیٹھی ضلع میں بارہ فات کے جلوس کے دوران مبینہ طور پر سر تن سے جدا کے نعرے لگانے کے الزام میں دو نابالغ اور پانچ دیگر کو حراست میں لیا گیا ہے۔واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔یہ واقعہ امیٹھی میں محمد جائسی کے مزار پر ایک بارہ فات کے جلوس کے دوران پیش آیا۔ہر سال کی طرح اس سال بھی سینکڑوں عقیدت مندوں نے جلوس نکال کرتہوار منایا۔ تاہم اس سال ریلی میں ایک مخصوص طبقے کا موڈ جارحانہ نظر آیا۔
اس جلوس کی ایک ویڈیو جو وائرل ہوئی تھی اس میں درجنوں نوجوانوں اور بچوں کو سر تن سے جوڑا کا قابل اعتراض نعرہ لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس نے 10-15 نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا اور 9 لوگوں کو نامزد کیا۔ڈی آئی جی امریندر کمار سنگھ معاملے کی جانچ کے لیے موقع پر پہنچے۔امیٹھی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ الاماران نے کہا کہ یہ ویڈیو جیس علاقے کا ہے۔
یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے کہ چند دن پہلے ہی میلاد کا جلوس بھی سارے ہندوستان میں جوش وخروش کے ساتھ نکالا گیا تھا جس میں کچھ منچلے نوجوانوں کو غیر مذہبی حرکات کرتے ہوئے خود کو نئی پریشانیوں میں مبتلا ء کرلیا ہے ۔میلاد کے وقت جلوس اور دیگر امور کی تکمیل کے وقت پولیس سیکوریٹی کےلئے شہر کے تمام فلائی اوورس کو بند کردیا گیا تھا ۔
مذہبی جلوس کے دوران کی جانے والی کارروائیوں اور لگائے جانے والے نعروں پر سخت نظر رکھی جارہی ہے اور دوسری جانب ملت کے بڑے اس بات پر زور دے رہے کہ جلوس کے نام پر غیر انسانی اور غیر شرعی کام نہ کئے جائے لیکن اس کے باوجود جلوس وجلسہ میں اس طرح کی حرکت کی جارہی ہیں جس سے آسانی سے مقدمات درج کئے جاسکتے ہیں ۔