حیدرآباد: باپ اور بیٹاکا ایک مضبوط رشتہ ہوتا ہے اور کسی بھی بیٹا کی بڑی کامیابی میں والد کی پرورش کا اہم کردار مانا جاتا ہے لیکن ایسا دردناک واقعہ بہت ہی کم ہوتا ہے جہاں معمولی بات پر کوئی باپ اپنے معصوم بیٹے کا آگ لگا دے ۔ بیٹے کی صحیح تعلیم حاصل نہ کرنے پر برہم ایک شرابی باپ نے گزشتہ رات یہاں کوکٹ پلی ہاؤزنگ بورڈ میں اپنے 10 سالہ بیٹے کو آگ لگادی۔
آر چرن کوکٹ پلی کے ایک سرکاری اسکول میں چھٹی جماعت کا طالب علم ہے جوکہ اپنے خاندان کے ساتھ کے پی ایچ بی کالونی میں منڈل پریشد اسکول کے قریب ایک جھونپڑی میں رہتا ہے ۔ پولیس کے مطابق رات دس بجے کے لگ بھگ چرن کا باپ بلو جوکہ پینٹرہے وہ گھر واپس آیا اور اس نے دیکھا کہ لڑکا ٹیلی ویژن دیکھ رہا ہے جس پر وہ اسے ڈانٹنے لگا۔
اس نے سب سے پہلے چرن کو سگریٹ کا پیکٹ لینے کے لئے قریبی پین شاپ پر بھیجا ۔ واپس آتے ہی بلو نے لڑکے کو تھپڑ مارا اور ڈانٹا اورکہا کہ وہ اچھی طرح سے تعلیم حاصل نہیں کررہا ہے اور ٹیوشن کو بھی باقاعدگی سے نہیں جارہا ہے۔ اپنی بیوی کے روکنے کے باوجود بلو نے اسے گھر سے باہر گھسیٹ کر سڑک پر لے آیا۔
پولیس نے کہا کہ پھر اس نے ترپین ٹائل کی ایک بوتل لی اورلڑکے پر اسے چھڑک دیا اور آگ لگادی ۔چرن آگ لگتے ہی بھاگنے لگا اورچند میٹر کے فاصلے پر ایک گڑھے میں پھسل گیا ، اسی وقت اس کی والدہ ، بہن اور ہمسایہ اس کے بچاؤ کے لئے پہنچ گئے اور پانی سے شعلوں بجھادیا۔ چرن کو فوری طور پر گاندھی اسپتال لایا گیا جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ایک شکایت کی بنیاد پر کے پی ایچ بی پولیس نے مقدمہ درج کرکے بلو کو تحویل میں لے لیا ہے۔