باغپت (اتر پردیش)۔ اترپردیش میں پولیس کے ایک کانسٹیبل نے شبکا گاؤں میں مبینہ طور پر اپنے والد کو اس لیے مار ڈالا کیونکہ بعد میں نے اسے اپنی گرل فرینڈ سے شادی کرنے کی اجازت نہیں دی۔چھپرولی پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن افسر انسپکٹرنتن پانڈے نے کہا اناؤ میں تعینات 25 سالہ ملزم گورو کمار کو تفتیش کے دوران جرم کا اعتراف کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 304 (مجرم قتل) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کی ماں کی شکایت کے بعد یہ کارروائی عمل میں لائی گئی ہے ۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب کانسٹیبل کی ماں ویملا دیوی نے 17 اکتوبر کو اپنے شوہر سدیش پال (52) کے گھر واپس نہ آنے کے بعد گمشدگی کی شکایت درج کروائی۔ابتدائی تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ ملزم پولیس عہدیدار گزشتہ کئی ماہ سے اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر تھا اور اس کا اپنے والد سے اپنی گرل فرینڈ سے شادی پرجھگڑا تھا۔گورو کمار نے گرما گرم بحث کے بعد اپنے والد کو لوہے کی سلاخ سے اس کے سر پر ٹھونس دیا اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ پھر اس نے لاش کو بوری میں بند کرکے گاؤں کے مضافات میں گنے کے کھیت میں پھینک دیا۔
مقتول کی لاش بعد میں پولیس کو ملی ۔ پولیس عہدیدار نے کہا کہ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ملزم پولیس عہدیدار نے یہ جرم انجام دیاہے ۔ملزم بیٹے سے پوچھ گچھ کے دوران اس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے ۔سوشل میڈیا پر اس خبر پر شدید ردعمل آرہاہے جہاں کچھ صارفین نے محبت کےلئے باپ کو قتل کرنے والے پولیس عہدیدار کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے تو دوسری جانب کچھ صارفین نے کہا کہ اولاد بڑی ہوجانے کے بعد والدین کو انکی پسند اور نا پسند میں حد سے زیادہ مداخلت نہیں کرنی چاہئے نہیں تو خاندان تباہ ہوجاتے ہیں ۔