Friday, April 19, 2024
Homesliderبروقت کارروائی کی جاتی تو شردھا کو بچایا جاسکتا تھا :فڈنویس

بروقت کارروائی کی جاتی تو شردھا کو بچایا جاسکتا تھا :فڈنویس

- Advertisement -
- Advertisement -

ممبئی ۔ شردھا واکر قتل مقدمہ  میں آئے دن نئے انکشافات ہو رہے ہیں جس نے ہلچل مچا دی ہے۔ اس معاملے میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے اپنا ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شردھا نے سال 2020 میں پولیس کو ایک خط لکھا تھا جسے میں نے دیکھا۔ نائب وزیر اعلیٰ فڈنویس نے کہا کہ اگر اس پر کارروائی کی جاتی تو شاید انہیں بچایا جا سکتا تھا۔ انہوں نے کہامیں نے شردھا کا شکایتی خط دیکھا ہے۔ اس میں بہت سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ اس خط پر کارروائی کیوں نہیں کی گئی اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔

اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ فڈنویس نے مزید کہا کہ میں کسی پر الزام نہیں لگانا چاہتا۔ تاہم اگر اس قسم کے خط پر ایکشن نہ لیا گیا تو آئندہ بھی ایسے واقعات ہوتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خط پر ایکشن کیوں نہیں لیا گیا، اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا اگر اس معاملے پر اس وقت کارروائی کی جاتی تو شردھا کو بچایا جا سکتا تھا۔

واضح رہے کہ دہلی پولیس مہاراشٹر کے پالگھر کی ایک لڑکی شردھا واکر کے قتل کیس میں شواہد کی تلاش میں لگی ہوئی ہے۔ اس مقدمہ میں ملزم آفتاب کا پولی گراف ٹسٹ کروایا گیا ہے۔ حالانکہ نارکو ٹسٹ ہونا باقی ہے۔

 دریں اثنا اس قتل مقدمہ میں ایک انکشاف ہوا ہے۔ معلومات کے مطابق، شردھا نے نومبر 2020 میں آفتاب کے پرتشدد رجحانات سے پریشان ہو کر ممبئی کے تلنج پولیس اسٹیشن میں شکایت درج  کی تھی۔پولیس کو لکھے خط میں شردھا نے کہا تھا کہ آفتاب سے ان کی جان کو خطرہ ہے۔ شکایت میں شردھا نے یہ بھی کہا تھا کہ آفتاب اس کے جسم کے ٹکڑے کرنے کی دھمکی دیتا ہے ۔ یہ دھمکی 18 مئی 2022 کو درست ثابت ہوئی۔ شکایت میں شردھا نے یہ بھی کہا تھا کہ آفتاب اکثر اسے مارتا تھا۔