حیدرآباد ۔ سات شہری بلدیاتی اداروں کےلئے 30 اپریل کو مجوزہ انتخابات کے انعقاد سے متعلق تشویش کو دور کرتے ہوئے ریاستی الیکشن کمیشن نے یہ واضح کردیا کہ انتخابی عمل جاری رہے گا اور شیڈول کے مطابق رائے دہی ہوگی۔ ریاستی الیکشن (ایس ای سی ) کمشنر پرتھاسارتھی نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ایس ای سی کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے علاوہ کوویڈکے سدباب کے مناسب طرز عمل سے متعلق تمام شرائط پر عمل درآمد کرے گی۔ ایس ای سی نے ریاستی سرکاری عہدیداروں سے ایک اجلاس کے بعد ، کھمم اور ورنگل میونسپل کارپوریشنوں کے ساتھ ساتھ جاڈچیرلا ، کوٹور ، اتچم پیٹ ، نکیریکلینڈ اور سدی پیٹ کی پانچ میونسپلٹیوں کے انتخابات کو آگے بڑھانے کے منصوبہ کو مسترد کرنے اور شروع ہونے والے انتخابی عمل کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
جی ایچ ایم سی میں لنگوجی گوڈا ڈویژن سمیت آٹھ بلدیات کے آٹھ وارڈوں میں بھی انتخابات ہوں گے۔ ایس ای سی نے کہا کہ عوامی جلسوں اور ریلیوں پر شام سات بجے سے صبح آٹھ بجے تک پابندی عائد کردی گئی ہے اور سیاسی جماعتوں اور ریاستی حکومت کی طرف سے کوویڈ شرائط پر عمل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں رائے دہی سے معمول کے 48 گھنٹوں کے بجائے 72 گھنٹے قبل اس مہم کوختم کردیں گی ۔ کانگریس پارٹی کے رہنماؤں نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی جس میں کوڈمعاملوں میں اضافے کے پیش نظر بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی تھی لیکن عدالت نے کہا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت نہیں کرسکتی کیونکہ ریاستی الیکشن کمیشن اور ریاستی حکومت کو فیصلہ کرنا ہے ۔ کانگریس کے رہنما محمد شبیر علی نے ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے سامنے درخواست پیش کی تھی ۔