Friday, April 26, 2024
Homeتازہ ترین خبریںبنگلور میں گڑھوں سے اموات ، ہائی کورٹ کی بی جے پی...

بنگلور میں گڑھوں سے اموات ، ہائی کورٹ کی بی جے پی حکومت پر شدید برہمی

- Advertisement -
- Advertisement -

بنگلورو ۔کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعرات کو بنگلورو میں گڑھوں کے خطرے کے سلسلے میں حکمراں بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ عدالت نے واضح طور پر کہا ہے کہ بروہت بنگلورو مہانگرا پالیکے (بی بی ایم پی) اس سلسلے میں عدالت کی طرف سے دیے گئے احکامات کی تعمیل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ چیف جسٹس پرسنا بی ورالے کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے وجے مینن اور دیگر کی طرف سے گڑھوں اور اسکی وجہ سے موجود خطرے سے متعلق دائر درخواستوں پر غورکرتے ہوئے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔

عرضی گزاروں کے وکیل نے دلیل دی کہ بنگلورو میں گڑھوں سے بھری سڑکوں کی وجہ سے اموات کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اور بی بی ایم پی نے گڑھوں کو بھرنے کے لیے مناسب ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کیا ہے۔بنچ نے رائے دی کہ بی بی ایم پی گڑھے بند کرنے کے معاملے میں پوری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ عدالت نے عہدیداروں  کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ تفصیلی رپورٹ پیش کریں کہ کیا کارروائی شروع کی گئی ہے۔ کتنے گڑھے بھرگئے ہیں؟

بی بی ایم پی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے مداخلت کی اور بنگلورو میں گڑھوں کو بھرنے پر ایک تفصیلی کارروائی کی رپورٹ پیش کی۔ وکیل نے اس معاملے پر دلائل کےلیے وقت بھی مانگا۔عدالت نے سماعت پر رضامندی ظاہرکرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت 2 نومبر تک ملتوی کردی۔حکمراں بی جے پی شہر میں گڑھوں کے خطروں کی وجہ سے  ہر طرف سے تنقید کی زد میں ہے۔ اپوزیشن کانگریس اور جے ڈی (ایس) جماعتوں نے تنقید کی ہے کہ بی جے پی نے سلیکان ویلی بنگلورو کو گڑھے کی وادی میں تبدیل کردیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ حکمران بی جے پی گڑھوں سے بھری سڑکوں کے ساتھ گلوبل انویسٹرس میٹ (جی آئی ایم) کے انعقاد میں مصروف ہے۔کرناٹک کانگریس کے انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ بنگلورو میں گڑھے موت کے جال میں بدل گئے ہیں۔ حکومت اس وقت بھی سورہی ہے جب بنگلورو میں گڑھوں کی وجہ سے اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر بسواراج بومئی کو بھی چیلنج کیا تھا کہ وہ گڑھوں کو بھرنے اور حفاظت کو یقینی بنانے میں اپنی طاقت دکھائیں۔