ڈھاکہ ۔ بنگلہ دیش کی حکومت نے مشرق وسطیٰ کی حالیہ کشیدہ صورت حال کو بنیاد بناتے ہوئے فی الحال ٹسٹ میچز کے لئے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد رواں ماہ مجوزہ بنگلہ دیشی ٹیم کا دورہ پاکستان خطرے میں پڑ گیا ہے۔ بنگلہ دیش کی ٹیم کو رواں ماہ ٹی20 اور ٹسٹ میچوں کے لئے پاکستان کا دورہ کرنا ہے اوربنگلہ دیش اپنی ٹیم ٹی20 میچوں کے لیے تو پاکستان بھیجنے کے لیے تیار تھا لیکن ٹسٹ میچوں کے لیے پاکستان میں زیادہ وقت گزارنے کے حوالے سے ہچکچاہٹ کا اظہار کیا تھا۔
بنگلہ دیش نے ٹسٹ سیریز غیرجانب دار مقام پرکھیلنے کی پیش کش کی لیکن پاکستان نے اس پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہہ دیا تھا کہ پاکستان اپنے ہوم گراونڈ پر ہی میچز کھیلے گا۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کی ہچکچاہٹ کو دیکھتے ہوئے پاکستان نے انہیں پہلے صرف دو ٹسٹ میچز پاکستان میں کھیلنے اور ٹی20 بعد میں کھیلنے کی پیش کش کی تھی تاہم اس پر بھی بنگلہ دیش راضی نہ ہو سکا۔
دورہ پاکستان کے حوالے سے فیصلہ آج بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے اجلاس میں متوقع تھا جس میں ٹسٹ سیریز کے لیے ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بورڈ کے سربراہ نظم الحسن نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورت حال کے سبب حکومت نے ہمیں طویل عرصے کے لیے ٹیم پاکستان بھیجنے کی اجازت نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمیں دورہ پاکستان کی اجازت تو دے دی ہے لیکن امریکہ۔ ایران کشیدگی کے سبب ہمیں دورہ مختصر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ بنگلہ دیش کی ٹیم اپنے سابق موقف پر برقرار رہتے ہوئے صرف ٹی20 میچز کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔ نظم الحسن نے کہا کہ ہم اپنے فیصلے کے بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے بات کریں گے، ہمارا موقف واضح ہے لیکن دیکھنا ہے کہ اب ان کا کیا ردعمل ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تو خوش ہونا چاہیے کہ ہم ٹی20 کھیلنے کے لیے تو پاکستان جا رہے ہیں اور ہم اس سے زیادہ انہیں کچھ نہیں دے سکتے۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے واضح کیا کہ ہم نے ٹسٹ سیریز کے دورہ پاکستان سے انکار نہیں کیا بلکہ ہم صرف شیڈول میں تبدیلی چاہتے ہیں۔