احمدآباد ۔ ریاست گجرات میں اپنے بچوں کی شادی سے کچھ دن قبل بھاگ جانے والا دلہے کا باپ اور دلہن کی ماں پولیس کے سامنے پیش ہو گئے ہیں۔گجرات میں نوجوان پریمی جوڑے کا شادی کا منصوبہ اس وقت چوپٹ ہو گیا تھا جب ان کے والدین اچانک گھر سے فرار ہو گئے کیونکہ جوانی میں وہ لوگ ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے ۔
جوان جوڑے کی شادی فروری کے دوسرے ہفتے میں ہونی تھی اور منگنی کے بعد گذشتہ ایک سال سے شادی کی تیاریاں جاری تھیں۔بچوں کی شادی سے قبل گھر سے فرار ہونے والے والدین پولیس کے سامنے پیش ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق سواتی نامی خاتون نے پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ راکیش کے ساتھ اپنی مرضی سے بھاگی تھی۔
تاہم ان کے شوہر جو اپنے والدین کے ہمراہ پولیس اسٹیشن پہنچے تھے انہوں نے سواتی کو ساتھ لے جانے سے انکار کر دیا جس کے بعد پولیس نے سواتی کو ان کے والدین کے ساتھ بھیج دیا۔دوسری طرف کاروباری شخص راکیش کا بیان بھی انہیں جانے کی اجازت دینے سے پہلے قلمبند کر لیا گیا ہے۔
سب انسپیکٹر مہیندرا سنگھ نے کہا ہے کہ ہم نے خاتون کے شوہر کو قائل کرنے کی بہت کوشش کی کہ وہ انہیں گھر لے جائیں لیکن انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ انہوں نے کہا ہے کہ ان کی بہت بدنامی ہوئی ہے اور اب انہیں اس (معاملے) پر سوچنے کے لیے کچھ وقت چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق 25 سال قبل دلہے کا باپ جو ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتا تھا اس کا ایک امیر خاندان کی لڑکی کے ساتھ محبت کا تعلق تھا۔ لڑکی کے گھر والے اس رشتے کے خلاف تھے اس لیے انہوں نے گجرات کے شہر ناوسری میں ایک نوجوان سے اس کی شادی کر دی۔
خاندانی ذرائع کے بموجب راکیش (اب دلہے کا باپ) ایک سال قبل کسی رشتے دار کی موت پر اس خاتون سے ملا۔ اس وقت دونوں کے بچے بڑے ہو چکے تھے اور اس شخص نے خاتون کی بیٹی کے لیے اپنے بیٹے کا رشتہ بھیج دیا۔ دونوں لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے سے ملے اور آٹھ ماہ پہلے ہی ان دونوں کی منگنی ہو گئی جس کے بعد شادی کی تیاریاں جاری تھیں۔
دونوں ہی خاندانوں کا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا رہتا تھا اور وہ جوڑا ایک دوسرے سے باقاعدگی سے ملاقات کرتا۔ وہ دونوں سوشل میڈیا پر بھی ایک دوسرے سے رابطے میں تھے۔ناوسری پولیس نے کہا ہے کہ سواتی کے شوہر کو جب ان کے اس تعلق کا پتا چلا تو انہوں نے اپنی بیوی کو خبردار کیا ۔ تاہم دلہے کا باپ 10 جنوری کو دلہن کی ماں کے ساتھ فرار ہو گیا۔جس کے بعد دونوں خاندانوں نے گمشدگی کی رپورٹ پولیس میں درج کی تھی۔