Sunday, June 8, 2025
Homesliderبچے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ذمہ دار: رپورٹ

بچے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ذمہ دار: رپورٹ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ذمہ دار عناضراور رابطہ کا سراغ لگانے کا ایک حالیہ مطالعہ جو 30 ستمبر کو سائنس میگزین میں شائع ہوا تھا اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بچے کورونا کے پھیلاؤ میں فعال ذریعہ  بن رہے ہیں۔ مطالعے کے مطابق  بڑھا ہوا ٹرانسمیشن رسک کے نمونے 0 سے 14 سال کی عمر کے بچوں اور 65 سال سے زیادہ عمر کے افراد میں سب سے زیادہ  ہے اوریہ ہندوستان میں انٹراجنریشنل اور انٹرجینریشنل سماجی اور جسمانی تعامل کی نوعیت میں فرق ظاہر کرسکتے ہیں۔

محققین نے مزید کہا ہے کہ اگرچہ ٹرانسمیشن میں بچوں کے کردار پر بحث ہوئی ہے، ہم ان بچوں میں انفیکشن کے بہت زیادہ پھیلاؤ کی نشاندہی کرتے ہیں جو ان کی اپنی عمر کے آس پاس کے مریضوں  سے رابطے  میں تھے اسی عمر کے معاملات میں مبتلا افراد میں انفیکشن کا خطرہ بڑھنے کا پتہ لگایا گیا ہے۔ بالغوں کے درمیان بھی  کورونا کاپھیلاؤ واضح ہے۔ مطالعاتی عرصے کے دوران اسکولوں کو بند اور دیگر تحدیدات نے بچوں کے مابین رابطے کو کم کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔ بہرحال ہمارے تجزیے بتاتے ہیں کہ بچوں کے مابین معاشرتی میل جول  اس کی منتقلی کے لئے موزوں حالات پیدا کئے ہوسکتے ہیں۔  ان لاک 5 کے رہنما خطوط کے مطابق یقیناً یہ رپورٹ تلنگانہ حکومت کے لئے پریشانی کا باعث ہوسکتی ہے کیونکہ حکومت اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

پچھلے ماہ تلنگانہ کے وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی نے اکتوبر میں اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا کو اپنے خط میں اکتوبر میں اسکولوں کی شفٹ کے حساب سے اسکول کھولنے کی طرف اشارہ کیا تھا تاہم ماہرین صحت کے خیال میں شاید یہ اچھا خیال نہیں ہوگا۔ کانٹینینٹل ہسپتال سے تعلق رکھنے والے جنرل فزیشن ڈاکٹر صومیا بونڈلاپتی کے مطابق  جب کہ ہم یہ یقینی طور پرکہہ سکتے ہیں کہ بڑی عمر کے طلبہ کوویڈ کوپھیلا سکتے ہیں لیکن کلاس اول سے ہشتم تک کے چھوٹے طالب علم کو اسکول میں شفٹوں میں طلب کرنے کے باوجود بھی اس پر قابو پانا مشکل ہوگا۔ یہاں دیکھ بھال یہ ہے کہ کلاس میں صرف 10 طلباء ہوں تب بھی تمام کلاس رومز کو اچھی طرح سے ہوادار ہونا چاہئے۔

اسکول کھولنے میں ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ طلبا صرف تعلیم کےلئے جماعتوں کا رخ نہیں کریں گے  بلکہ وہ  اتنے طویل عرصے بعد اپنے دوستوں سے مل کر وہ کھیلنا چاہیں گے اور ایک اچھا یادگار وقت گزارنا چاہیں گے ۔ اگر ہم انہیں اسکولوں میں ایک دوسرے کے قریب آنے سے روکتے بھی  ہیں تو وہ اسکول کے احاطے سے نکلنے کے بعد ایسا کرسکتے ہیں۔ کوئی بھی ملاقات وائرس کی منتقلی کے لئے خطرہ ثابت ہوسکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس طرح  مجھے اس وقت محسوس ہوتا ہے کہ اگر ڈیجیٹل کلاسز کا شیڈول ٹھیک ہورہا ہے تو  حکومت مزید دو مہینوں تک اس پر قائم رہنا چاہے گی۔