متھرا: ٹیلیویژن کے ریئلٹی شو ”بگ باس۔13“کے”بیڈ فرینڈ فار ایور“کانسپٹ کے خلاف احتجاج کا معاملہ اب متھرا تک پہنچ چکا ہے۔جہاں ادھیاتما رکھشا منچ اور یوا برہمن سبھا کے کارکنوں نے اس شو پر ہندو مذہب اور ثقافت پر حملہ بتاتے ہوئے اس شو پرپابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔اور شو بند نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کرنے کا انتباہ دیا ہے۔
جمعہ کو ورینداون مندر میں منعقدہ ایک میٹنگ میں،اس شو کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے،سادھو،سنتوں نے اس شو کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ادھیاتما رکھشا منچ کے قومی صدر اچاریہ اتول کرشنا گو سوامی اور نائب صدر بہاری لال واششت نے اس شو کو ملک کی تہذیب اور ثقافت کے خلاف قرار دیا۔
مہنت رادھا موہن داس،مہنت رام جیون داس،مہنت سد گرو داس،اچاریہ ولبھ داس و دیگر نے بھی اس شو پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔دوسری جانب،سناتن سنسکر دھم میں منعقدہ اتر پردیش ’یوا برہمن سبھا‘کے ایک اجلاس میں بھی بگ باس شو کی سختی سے مخالفت کی گئی۔مہاسبھا کے قومی سکریٹری پنڈت رامویلس چترویدی،بانی و صدر راجیش پاٹھک اور ریاستی جنرل سکریٹری پنڈت آشیش چتورویدی نے اس شو کی مذمت کرتے ہوئے پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
یوا برہمن مہا سبھا نے خبر دار کیا ہے کہ اگر اس پروگرام کو بند نہ کیا گیا تو وہ احتجاج کریں گے۔واضح ہو کہ مذکورہ شو ”بگ باس“ میں بیڈ فرینڈ فار ایور“ کانسپٹ کی وجہ سے لڑکیوں کو لڑکوں کے ساتھ بستر بانٹنا ہے۔جس سے اس شو سے متعلق تنازعہ کھرا ہو گیا ہے اور ہر طرف سے اسے بند کرنے کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔