Friday, April 19, 2024
Homesliderبھارت جوڑو یاترا کے لئے مجاہدین آزادی کے بیانر پر ساورکر کی...

بھارت جوڑو یاترا کے لئے مجاہدین آزادی کے بیانر پر ساورکر کی تصویر سے تنازعہ

- Advertisement -
- Advertisement -

کوچی۔ کانگریس کی طرف سے جاری بھارت جوڑو یاترا میں چہارشنبہ  کو اس وقت تنازعہ کھڑا ہو گیا جب آزادی پسند رہنما وی ڈی  ساورکر کی تصویر سامنے آئی۔ ساورکر سب سے پہلے ایک بہت بڑے پوسٹر میں نظر آئے جس میں کیرالہ کے کوچی میں الووا کے قریب کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی قیادت والی یاترا کا خیرمقدم کرنے والے کئی مجاہدین  آزادی کی تصویریں تھیں۔اس واقعہ نے کانگریس مخالف کیمپ کو خاص طور پر سی پی آئی-ایم کی قیادت میں ناراض کر دیا ہے اور کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔

اس بات کو محسوس کرتے ہوئے کہ یہ خبر سوشل میڈیا پر آرہی ہے جس کے بعد کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، پارٹی نے تیزی سے کام کیا اور ساورکر کے اوپر مہاتما گاندھی کی تصویر آویزاں کردی  تاکہ تنازعہ کا طوفان تھم جائے ۔اتفاق سے یہ پوسٹر کانگریس کے رکن اسمبلی انور سعادت کے حلقہ اسمبلی میں نظر آیا تھا لیکن مقامی لیڈروں نے جو وضاحت دی  تھی، جنہیں یہ پوسٹر لگانے کا کام سونپا گیا تھا، وہ یہ تھا کہ انہوں نے ایک مقامی پرنٹر سے کہا تھا کہ وہ صاف ستھری طور پر ممتاز شخصیات کی تصاویر لگائیں۔ پوسٹر بنانے والوں کو صرف اتنا کہا گیا تھا کہ وہ ہندوستان کی جنگ آزادی کے مجاہدین کی تصاویر لگائیں جس میں ساورکر کو بھی شامل کردیا گیا ۔

پوسٹر سامنے آنے کے بعد  کانگریس  مقامی قیادت نے اسے پیش کیا جس سے وہ مشکل میں پڑ گئے۔دریں اثنا، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے اس واقعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سی پی آئی-ایم کی طرف سے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے سننا عجیب لگتا ہے جب کہ یہ ایک معلوم حقیقت ہے کہ دسمبر 1989 میں انہوں نے ہندوتوا طاقتوں کے ساتھ ہاتھ ملا کر وی پی سنگھ حکومت کی حمایت کی تھی ۔