حیدرآباد: ہڑ تال کر رہے ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین کے ایک رہنما،جو ہفتے کے روز اپنی رہائش گاہ پر غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑ تال شروع کی تھی،انہیں اتوار کے روز گرفتار کر لیا گیا۔تفصیلات کے بموجب، تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ٹی ایس آر ٹی سی) کے ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) کے کنوینر اشواتھاما ریڈی کو پولیس نے حیدرآباد کے مضافات میں واقع ارمیلا نگرعلاقے میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا اور عثمانیہ اسپتال منتقل کر دیا۔اشواتھاما کی گرفتاری کے دوران ان کے کنبہ کے افراد اور ٹی ایس آر ٹی سی کے دیگر رہنماؤں نے پولیس کے خلاف مزاحمت کی کوشش کی۔
اطلاع کے مطابق، اشواتھاما ریڈی کی حالت خراب ہونے کے بعد پولیس نے یہ کارروائی کی۔ریڈی کا معائنہ کرنے والے ڈاکٹروں نے انہیں بھوک ہڑ تال ختم کرنے کا مشورہ دیا تھا،لیکن انہوں نے اس وقت تک بھوک ہڑتال ختم کرنے سے انکار کر دیا،جب تک کہ ریاستی حکومت ان کے مطالبات پر ہڑ تالی ملازمین سے بات چیت کرنے کے لئے آگے نہیں آتی۔
واضح ہو کہ شہر کے وسط میں واقع اندرا پارک میں پولیس نے انہیں بھوک ہڑتال کرنے کی اجازت دینے سے انکار کے بعد ریڈی نے ہفتے کے روز اپنی رہائش گاہ پر بھوک ہڑتال شروع کیا تھا۔ان کے علاوہ جے اے سی کے شریک کنوینر راجی ریدی کو بھی ایل بی نگر میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔وہ بھی ہفتے کے روز سے بھوک ہڑتال پر تھے۔
پولیس نے مادیگا ریزرویشن پوراٹا سمیتی (ایم آر پی ایس) کے رہنما مندا کرشنا مادیگا کو بھی گرفتار کر لیا،جنہوں نے ہڑ تالی ملازمین کی حمایت میں اندراپارک میں دھرنا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔پولیس نے احتجاج کی اجازت سے انکار کر دیا تھا۔منڈا کرشنا مادیگا کو ہبسی گوڑہ کے ایکم لاج سے اٹھایا گیا تھا۔انہوں نے صھافیوں کو بتایا کہ حکومت ہڑ تال سے نمٹنے کے لئے غیر جمہوری طریقوں کا سہارا لے رہی ہے۔اتوار کے روز ٹی ایس آر ٹی سی کے48,000سے زیادہ ملازمینکی غیر معینہ مدت کی ہڑ تال 44 ویں دن میں داخل ہو گئی ہے۔