ریاض: متعلقہ سرکاری ادارے کی جانب سے مملکت سعودی عرب میں قائم تمام بیوٹی پارلرزکے لیے سعودی خاتون منیجر کی شرط عائد کردی گئی ہے ۔آئندہ ہر بیوٹی پارلر میں منیجر سعودی خاتون کا ہونا لازمی کردیا گیا۔ پابندی لگائی گئی ہے کہ خاتون منیجر کو بیوٹی پارلر میں باقاعدہ ڈیوٹی دینا ہوگی۔یہ ترمیم سعودی کابینہ کی جانب سے بیوٹی پارلرز کے قانون کی دفعہ 9 میں ترمیم کا نتیجہ ہے۔
ترمیم کے مطابق طے کیا گیا ہے کہ بیوٹی پارلر کے اوقات کار قانون محنت اور اس کے قواعد و ضوابط کے مطابق مقرر کیے جائیں۔ خواتین کے روزگار سے متعلق وزارتی فیصلوں کو مدنظر رکھا جائے۔اس ضمن میں وزارت محنت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بیوٹی پارلرز کے مالکان کو چاہئے کہ وہ جلد ازجلد اپنے پارلرز میں سعودی خواتین کو منیجر کے طورپر متعین کریں۔
واضح رہے مختلف شعبوں میں سعودائزیشن کے قانون پر عمل درآمد کےلیے قوانین مرتب کیے جارہے ہیں جن کا بنیادی مقصد زیادہ سے زیادہ سعودیوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں۔