Friday, April 19, 2024
Homesliderبیوہ بن کر 12 سال تک پنشن لینے والا شخص مرد نکلا

بیوہ بن کر 12 سال تک پنشن لینے والا شخص مرد نکلا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔آئے دن دھوکہ دہی کا کوئی نہ کوئی مقدمہ سامنے آتا ہی رہتا ہے لیکن ایسے واقعات بہت کم سامنے آتے ہیں جہاں ایک شخص 12 سال تک خود کو بیوہ ظاہر کرتے ہوئے پنشن کی رقم حاصل کررہے تھا ۔تفصیلات کے بموجب پچھلے 12 سال سے ضلع کرنول کے ڈھون منڈل کے گاؤں یدوپینٹا کا رہنے والا قاسم ، بیواؤں کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے منظور شدہ ماہانہ پنشن وصول کررہا تھا۔ حقیقت تو  یہ ہے کہ قاسم ایک مرد ہے۔ یکے بعد دیگرے حکومتیں کئی دہائیوں سے بیواوں سمیت متعدد قسم کے لوگوں کو پنشن دے رہی تھی۔

حکومت کے ساتھ ان پنشن ا سکیموں کے نام تبدیل ہوگئے ہیں اور قاسم کو اب وائی ایس آر پنشن کانوکا کے تحت 2 ہزار روپے مہینہ مل رہے تھے۔ قاسم کو 2009 میں آئی ڈی 113529781 کے تحت پنشن کی منظوری دی گئی تھی۔ اس کے بعد سے حکام کی طرف سے کوئی تصدیق نہیں ہوسکی اور جب تک قاسم کام کی تلاش میں گنٹورمنتقل نہیں ہوا  اس وقت تک معاملات آسانی سے چلتے رہے۔ 4 اپریل کو  انہوں نے پنشن کے لئے ونکوانڈہ کے حلقہ چٹا پورم میں فلاحی اسسٹنٹ سے رابطہ کیا۔ فلاحی اسسٹنٹ کو قاسم کا پنشن کارڈ دیکھ کر ان کی زندگی کا صدمہ پہنچا اور انہوں نے انتہائی طنزیہ انداز میں پوچھا کہ وہ بیوہ خواتین کے لئے پنشن لینے کے اہل کیسے ہیں؟ ۔ معاملہ جلد ہی اعلی عہدیداروں کے علم میں لایا گیا۔

 جیسے ہی یہ  خبر منظر عام پر آئی کہ مرد ایک دہے  سے بیوہ خواتین کی  پنشن حاصل  کررہا ہے ، لوگوں نے قاسم کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے فلاحی اسسٹنٹ کے دفتر پرقطار لگادی ۔ عہدیداروں کے لئے یہ ایک ڈراؤنا خواب تھا۔ اس واقعے نے دیگر پنشن حاصل کرنے والے افراد  پر بھی ایک بہت بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے اور حکام حیرت میں پڑنے لگے کہ ریاست میں اس طرح کے مزید پنشنرز کون ہیں؟ ذرائع کے مطابق تحقیق  جاری ہے  یہاں تک کہ ایک عہدیدار  اس بات کا سراغ لگانے میں مصروف ہیں کہ قاسم کو پنشن کی منظوری کس نے دی اور یہ اتنے عرصے تک کیسے توجہ سے بچ گیا۔ حکام نے کہا ہے کہ چونکہ 2009 میں منظور شدہ رقم اتنی معمولی تھی ، اس لئے وزارتی عملے نے غلطی کو نظرانداز کیا ہوگا۔