مہاراج گنج۔ مہاراج گنج ضلع میں بی جے پی کے یوتھ ونگ کے سابق سکریٹری اور 35 سالہ وکیل گورو جیسوال کو نامعلوم حملہ آوروں نے مبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے جیسوال کے سر میں گولی ماری اور ارتکاب جرم کے بعد موقع سے فرار ہوگئے۔ جرم کے سلسلے میں نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے مزید تفتیش جاری ہے۔
جیسوال، جو مہاراج گنج میونسپلٹی (نگر پالیکا) کے چیئرمین کرشنا گوپال جیسوال کے بھتیجے تھے، ایک معروف خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ بی جے پی کے ایک سرگرم کارکن اور پارٹی کی صفائی مہم کے شریک کنوینر تھے۔ اس کی موت سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور جیسے ہی یہ خبر پھیل گئی، اس واقعہ کے خلاف احتجاج میں بازار بند رہے یہاں تک کہ بی جے پی کارکنوں نے اس جرم میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
مہاراج گنج کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) پردیپ گپتا نے بتایا کہ جرم اس وقت کیا گیا جب جیسوال صدر پولیس سرکل کے تحت چیوراہا کراسنگ کے قریب بریانی کی دکان پر بیٹھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ حملہ آوروں نے جیسوال پر کسی مسئلہ پر جھگڑے کے بعد فائرنگ کی۔ ایس پی نے مزید کہا کہ جیسوال کو فوری طور پر ضلع اسپتال منتقل گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ ایس پی نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ جیسوال اپنے گھر پر تھے جب انہیں نامعلوم فون کرنے والے کا کال موصول ہوا جس کے بعد وہ گھر سے نکل گئے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ جیسوال کے خاندان والوں نے کہا کہ ان کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے، لیکن حالات بتاتے ہیں کہ قتل پہلے سے منصوبہ بند طریقے سے کیا گیا تھا۔ ایک ٹیم کو اس معاملے کا پتہ لگانے اور حملہ آوروں کا سراغ لگانے کے لیے تعینات کیا گیا ہے ۔ پولس بریانی کی دکان کے بالکل سامنے جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا، شراب کی دکان پر نصب سی سی ٹی وی کی ویڈیو فوٹیج اسکین کر رہی ہے ۔اس کے علاوہ، الیکٹرانک سرویلنس ماہرین کی ایک ٹیم جیسوال کے موبائل کال کی تفصیلات کو اسکین کر رہی ہے تاکہ نامعلوم کال کرنے والے کی شناخت کی جا سکے جس نے جیسوال کو گھر سے باہر بلایا تھا۔