نئی دہلی: برسراقتدار بی جے پی نے انتخابی مہم کے دوران انٹرنیٹ پر صرف گوگل اشتہارات کے لئے ایک کروڑ روپے سے زائد کی رقم کرچ کردی لیکن پھر بھی تاملناڈو کی سیاسی جماعت سے پیچھے ہے۔
انڈین ٹرانسپرنسی کی رپورٹ کے بموجب اب تک ان سیاسی جماعتوں نے صرف گوگل اشتہارات پر 3 کروڑ 76 لاکھ روپے سے زائد خرچ کردیئے اور اس میں بی جے پی، تلگو دیشم پارٹی، وائی آر ایس کانگریس پارٹی نمایاں ہے۔ تاہم آندھرا پردیش حکمران سیاسی جماعت تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور اس کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو پر اشتہارات کی 2 علیحدہ علیحدہ کمپنیوں نے پیسہ خرچ کیا جس کے ساتھ ہی وہ انتخابی مہم کے دوران گوگل اشتہارات پر سب سے زیادہ پیسہ خرچ کرنے والے شخص بن گئے۔
انڈین ٹرانسپرنسی نے کہا کہ مذکورہ رقم 19 فروری 2019 کے بعد خرچ کی گئی جس میں 32 فیصد بھارتیہ جنتا پارٹی نے خرچ کی جبکہ کانگریس نے صرف 0.14 فیصد خرچ کیا۔
اعداد و شمار کے مطابق بی جے پی نے ایک کروڑ 21 لاکھ روپے صرف ڈیڑھ ماہ کے عرصے میں گوگل اشتہارات پر خرچ کردیے۔ تلگو دیشم پارٹی اور اس کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو کی تشہیرکے لئے کام کرنے والی پرامانیا اسٹریٹیجی کنسلٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ اب تک 85 لاکھ 25 ہزار روپے خرچ کرچکی ہے۔
اس کے علاوہ ایک اور کمپنی ڈیجیٹل کنسلٹنگ پرائیویٹ لمیٹڈ نے نائیڈو اور اس کی پارٹی کی تشہیرکے لئے 63 لاکھ 43 ہزار بھارتی روپے خرچ کئے۔
آندھرا پردیش کے جگن موہن ریڈی کی سربراہی میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے ایک کروڑ 4 لاکھ اور کانگریس نے 54 ہزار روپے خرچ کئے۔ اسی طرح پمی سائی چرن ریڈی نے وائی ایس آر کے امیدوار کو فروغ دینے کے لئے 26 ہزار 4 سو روپے خرچ کیے گئے۔ دوسری جانب گوگل نے پالیسی کی خلاف ورزی کرنے پر 11 میں سے 4 سیاسی جماعتوں کے ایڈورٹائزرز کو بلاک کر دیا ہے۔