سونبھدر۔ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ختم کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت نے ہمیشہ دستور کو مسترد کیا ہے اور ان کی جماعت جمہوریت اور آئین کے لڑائی لڑتی رہے گی ۔ضلع میں17 جون کو ہوئے تشدد میں ہلاک ہونے والے10 قبائلیوں کے اہل خانہ سے ملنے آئی پرینکا نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ بی جے پی نے ہمیشہ دستور کو مسترد کیا ہے ، لیکن کانگریس ہمیشہ جمہوریت اور آئین کے دفاع کے لئے جدوجہد کرری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے معاملے پر پارٹی کی رائے ایک جیسی ہے ۔ پارٹی اپنے تمام فیصلے کارکنوں اور قائدین کے اجلاس میں متفقہ طور پر کرتی ہے ۔ جموں و کشمیر میں آرٹیکل370 کو ختم کرنا غیر دستوری ہے ۔واضح رہے کہ جموں وکشمیر کے معاملے میں پرینکا گاندھی نے پہلی بار اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے ۔ اس سے قبل کانگریس کے سینئر رہنماؤں غلام نبی آزاد اور پی چدمبرم سمیت متعدد دیگر رہنماؤں نے کشمیر میں مرکز کے فیصلے پر تنقید کی ہے ۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مشرقی اتر پردیش کے ضلع سونبھدر کے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس لیڈر کے دورے کو محض سیاست قرار دیا ہے ۔ پرینکا صبح وارانسی ایرپورٹ پر پہنچی جہاں سے بذریعہ کار وہ سونبھدر میں گھوراول علاقے کے امبھا گاؤں پہنچی جہاں گزشتہ جون کو زمینی تنازعہ میں دس قبائلیوں کا قتل کر دیا تھا ۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے امبھا کے پرائمری اسکول کے احاطے میں متاثرین سے ملاقات کر کے ان کی خیروعافیت دریافت کی ۔ وہ اس جگہ کو بھی دیکھنے گئی جہاں قتل عام کے واقعہ کو انجام دیا گیا تھا ۔پرینکا نے چٹائی پر بیٹھ کر متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی خیر عافیت دریافت کی ۔ بعد میں ان کا قافلہ گاؤں سے سونبھدر کے لیے روانہ ہو گیا ۔ پرینکا کے دورے کے پیش نظر ریاستی حکومت نے سکیورٹی کے بہتر انتظامات کئے تھے ۔ 17 جون کو سونبھدر کے گھوراول میں زمینی تنازعہ کی وجہ سے ہوئی فائرنگ میں دس قبائلیوں کی موت اور تقریبا 22 افراد زخمی ہونے کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری نے متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی کوشش کی تھی لیکن ضلع انتظامیہ نے حکم امتناع کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں ضلع کی حد میں داخل ہونے سے روک دیا تھا ۔ انہیں مرزا پور کے سے چنارگیسٹ ہاؤس میں 26 گھنٹوں تک رکھا گیا تھا تاہم بعد میں گیسٹ ہاؤس میں ہی انہوں نے متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی اور ہر مہلوکین کے لواحقین کو دس لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا ۔