بنگلورو ۔ بی جے پی سے تعلق رکھنے والے افراد آئے دن مسلمانوں کے ساتھ کوئی نہ کوئی جبر وظلم کا مظاہرہ کرتے ہیں کیونکہ مسلمانوں کی ہر چیز انہیں یا تو ہندوستان دشمن دکھائی دیتی ہے یا پھر پاکستان کا سامان دکھائی دیتاہے ۔ ایسا ہی ایک واقعہ بنگلورو میں پیش آیا جہاں پی جے پی کے کارپوریٹر نے گھر میں موجود تنہا مسلم خاتون کی موجودگی میں پاکستان کا جھنڈا سمجھ کر غوث پاک ؒ کا جھنڈا ان کے گھر سے اتاردیا اور ساتھ ہی مسلم خاتون کو بھارت ماتا کی جے بولنے پر مجبور کیا حالانکہ اس خاتون نے کہا وہ بھارت ماتاکی جئے بولنے تیار ہے لیکن پہلے وہ جھنڈا حوالے کرے۔
بنگلورو جنوب کے امیدوار پرجول سوریا کے لئے انتخابی مہم چلانے والے بی جے پی کے کارپوریٹر نے اس وقت تنازعہ کھڑا کردیا جب انہوں نے اقلیتی طبقہ کے ایک گھر سے پرچم کو یہ کہتے ہوئے غلطی سے نکال دیا کہ یہ پاکستان کا قومی پرچم ہے ۔ کارپوریٹر نے اس وقت یہ پرچم نکال دیا جب وہ انتخابی مہم کے دوران اس گھر پہنچا اورگھر والوں کو مشورہ دیا کہ وہ پاکستان کا پرچم نہ لہرائیں۔بی جے پی کے حامیوں نے مکان مالک کی جانب سے اس بات کی اطلاع کے باوجود کہ یہ پاکستان کا پرچم نہیں ہے اس پرچم کو نکال دیا ۔بی جے پی کے کارکنوں نے پہلے وندے ماترم بھی گایا ۔
اس واقعہ کا ویڈیو وائرل ہوا ہے اور ویڈیو میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو اس وقت گھر میں معمر خاتون کے ماسوا کوئی بھی موجود نہیں تھے ۔اس واقعہ پر احتجاج کرتے ہوئے مقامی افراد نے بی جے پی کارپوریٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی اس حرکت پر معذرت خواہی کرے ۔اس کشیدگی کو دور کرنے کے لئے بی جے پی کے کارکنوں نے مکان مالک کو پرچم واپس کردیا۔ جس کو بعد ازاں مسلمانوں نے ایک جلوس کی شکل میں نعرے تکبیر کی گونج میں پھر اسی مقام پر لگادیا۔