نئی دہلی۔ پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کے بعد مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے جمعرات کو کہا کہ ضمنی انتخابات کے نتائج کے بعد حکومت کو یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا گیا جہاں حکمران ریاستوں میں بی جے پی کو شکست ہوئی ہے۔ ایک ٹویٹ میں لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے کہا کہ کئی مہینوں تک پٹرول اور ڈیزل کی ڈیوٹی میں اضافہ مفت ویکسین کی ادائیگی ہے۔ بی جے پی کو اپنی منافقت کو نگلنا پڑا اور قیمتوں کو جزوی طور پر واپس لینا پڑا ہے ۔ہندوستان کے لوگوں کو ایک معمولی راحت ملی ہے۔ یہ مہنگائی پر راہول گاندھی کی حکومت پر تنقید کے ایک دن بعد ہوا ۔
کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سرجیوالا نے ٹویٹ کیا ٹیکس زدہ مودی حکومت کو سچائی کا آئینہ دکھانے کے لیے لوگوں کو خراج تحسین! لیکن یاد رکھیں 14 ضمنی انتخابات اور 2 لوک سبھا نشت ہارنے کے بعد، پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے اور 10 روپے کی کمی کیا اسے مودی جی کے دیوالی گفٹ کے طور پر دیا جاتا ہے! مئی 2014 میں پٹرول کی قیمت 71.41 روپے تھی –۔ ڈیزل کی قیمت 55.49 روپے فی لیٹر تھی لیکن خام تیل 105.71 ڈالر فی بیرل تھا۔ اب جبکہ خام تیل 82 روپے فی بیرل ہے، قیمتیں سال 2014 کے برابر کب ہوں گی؟ انہوں نے مزید کہا کہ اب بھی پٹرول پر 28 اور ڈیزل پر 22 کے قریب ایکسائز ہے۔
ایکسائز کی شرحوں میں کمی کے بعد دہلی میں پٹرول کی قیمت جمعرات کی صبح 6 بجے 103.97 روپے فی لیٹر پر آگئی جو پچھلے دن کی سطح 110.04 روپے فی لیٹر تھی۔ سرکاری ایندھن کے خوردہ فروشوں کی قیمت کے اعلامیہ کے مطابق، ڈیزل کی قیمتیں شہر میں 86.67 روپے فی لیٹر پر آگئی ہیں جو پہلے کی سطح 98.42 روپے تھی۔ ممبئی میں پٹرول کی قیمت 115.85 روپے سے کم ہو کر 109.98 روپے فی لیٹر پر آ گئی، جب کہ ڈیزل 106.62 روپے سے کم ہو کر 94.14 روپے فی لیٹر پر آ گیا، جو تمام میٹرو میں سب سے زیادہ ہے۔ پورے ملک میں بھی ایندھن کی قیمتوں میں 5 تا 10 روپے فی لیٹر کے درمیان کمی واقع ہوئی جب مرکز نے چہارشنبہ کو اعلان کیا کہ 4 نومبر سے پٹرول کے لئے ایکسائز ڈیوٹی میں 5 روپے اور ڈیزل پر 10 روپے کی کمی کی جائے گی۔ یہ کمی کچھ ریاستوں جیسے اتر پردیش اور گوا میں زیادہ ہے جنہوں نے پٹرول اور ڈیزل پرویات میں کمی کا بھی اعلان کیا ہے۔