ممبئی ۔ہندوستان میں کورونا پر کچھ حد تک قابو ضرور پا لیا گیا ہے، لیکن ملک بھر سے کئی ایسی تصویریں سامنے آتی رہتی ہیں جو کورونا کی تیسری لہر کو دعوت دیتی ہوئی دکھائی پڑتی ہے۔ دریں اثناء شیوسینا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے بی جے پی کی جَن آشیرواد یاترا کو تیسری لہر کو دعوت دینے والا ٹھہرایا ہے۔ انھوں نے ممبئی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو تھوڑا صبر سے کام لینا چاہیے۔ جَن آشیرواد یاترا تیسری لہر کو دعوت دینے والا عمل ہے۔ بی جے پی ایسا قصداً کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی کابینہ کی توسیع کے بعد اس میں شامل بھارتی پوار، کپل پاٹل اور بھاگوت کراڈ اس ہفتہ کے شروع سے مہاراشٹر کے الگ الگ حصوں میں لوگوں سے رابطہ قائم کرنے اور حالیہ انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی پر ان کا شکریہ ادا کرنے کے لیے جَن آشیرواد یاترا کررہے ہیں۔ اسی تعلق سے شیوسینا لیڈر سنجے راؤت نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بھیڑ لگانے والا کوئی بھی پروگرام اس وقت نہیں کیا جانا چاہیے۔
ایک میڈیا ادارہ کے ذریعہ کروائے گئے سروے میں مہاراشٹر کے چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے کو ملک کے سرفہرست پانچ چیف منسٹر کی فہرست میں شامل کیے جانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سنجے راؤت نے کہا کہ بی جے پی اوپینین پول کو خارج کرنے کی کوشش کررہی ہے کیونکہ اس فہرست میں بی جے پی کے ایک بھی چیف منسٹر کا نام نہیں ہے۔راؤت نے یہ سوال بھی کیا کہ یہ سوچنے والی بات ہے کہ آخر اس فہرست میں بی جے پی کے ایک بھی چیف منسٹرکا نام کیوں نہیں ہے؟