Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگبی جے پی کے ساتھ اتحاد پر محبوبہ مفتی کو پچتھاوا؟

بی جے پی کے ساتھ اتحاد پر محبوبہ مفتی کو پچتھاوا؟

- Advertisement -
- Advertisement -

سری نگر۔ پی ڈی پی صدر اور سابق چیف منسٹر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانا ہمارے لئے زہر کا پیالہ پینے کے برابر تھا۔

جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں پارٹی کارکنوں کے ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا بی جے پی کے ساتھ ہا تھ ملانا ہمارے لئے زہر کا پیالہ پینے کے برابر تھا لیکن ہم نے ایسا صرف عوام کی بہبودی کے لئے کیا۔ مودی آج واجپائی کے فارمولہ کشمیریت، جمہوریت اور انسانیت کو ہی مسائل کے حل کا راستہ قرار دیتے ہیں لیکن یہ سب باتیں ایجنڈا آف الائنس میں درج تھی جو انہوں نے نہیں مانی۔

 مفتی سعید کے انتقال کے بعد حکومت بنانے میں تین ماہ کا وقت لگنے پر بات کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا مجھے بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانے میں تین ماہ لگ گئے کیونکہ میں ان سے کچھ چیزیں حاصل کرنا چاہتی تھیں لیکن پارٹی کے کچھ لیڈروں جو مرکزکے پاس گئے اور انہیںکہا کہ ہم ہاتھ ملانے کے لئے تیار ہیں، نے مجھے دوبارہ ہاتھ ملانے پر مجبور کیا، مجھے آپ لوگوں کی ہی فکر تھی۔

 میرے دور حکومت میں حالات کو خراب کرنے کے لئے سازشیں کی گئیں ورنہ آج بھی تصادم آرائیاں ہورہی ہیں لیکن سنگ باری نہیں ہوتی ہے اور نہ ہی پولیس تھانوں کو نذر آتش کیا جاتا ہے ۔

محبوبہ مفتی نے جماعت اسلامی پر پابندی اور نوجوانوں کی گرفتاری کے حوالے سے کہا بی جے پی مجھے جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنے کو کہتی تھی، وہ کہتے تھے کہ سال2016 کی ایجی ٹیشن کے پیچھے ان ہی کے ہاتھ کارفرما ہیں لیکن میں نے کہا کہ میرے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔آج جو یہ نوجوانوں اور عالموں کی گرفتاریاں جاری ہےں ، تصادم آرائیوں کے دوران مکانوںکا اُڑایا جاتا ہے اور لاشوں کو مسخ کیا جاتا ہے، ایل او سی آرپارمظفر آباد تجارت کو بندکیا گیا اور قومی شاہراہ پر ہفتے میں دو دن عوامی ٹرافک کی نقل وحمل پر پابندی عائد کی گئی، میں نے اپنے دور حکومت میں ان چیزوں کی اجازت نہیں دی۔

محبوبہ نے کہا کہ میں نے حریت کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے اراکین پارلیمان کو یہاں لایا۔ دنیشور شرما کو مذاکرات کار کی حیثیت سے یہاں لایا لیکن حریت والوں نے ان کے لئے دروازے نہیں کھولے تو اس میں میراکیا قصور ہے ۔

کٹھوعہ عصمت دری و قتل مقدمہ میں ایک طرف پورا ہندوستان تھا اور دوسری طرف میں اکیلی اپنی اس معصوم بچی کو انصاف دلوانے کے لئے کھڑی تھی۔قابل ذکر ہے کہ اننت ناگ پارلیانی حلقے کے دوسرے مرحلے کی رائے دہی کے تحت ضلع کولگام میں29 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے ۔