Sunday, June 8, 2025
Homesliderتاریخی سکندآباد کلب جل کر خاکستر، تاریخ کے کئی ابواب آگ کے...

تاریخی سکندآباد کلب جل کر خاکستر، تاریخ کے کئی ابواب آگ کے حوالے

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ اتوار کو علی الصبح ایک تباہ کن اور بڑے پیمانے پر آگ نے 144 سال قدیم تاریخی سکندرآباد کلب کو مکمل طور پر خاکستر کردیا ہے جو شہر کے سب سے مشہور اور ایلیٹ کلب ہاؤسز میں سے ایک ہے ۔کلب کا کالونیڈ بار اور انتظامیہ کا دفتر ان عمارتوں میں شامل ہیں جو آگ میں مکمل طور پر تباہ ہو گئے ۔خیال کیا جاتا ہے کہ بار روم میں آگ رات 12 سے 1 بجے کے درمیان لگی تھی اور صبح 3 بجے تک جب سات فائر ٹینڈرز پہنچائے گئے تو پوری عمارت آگ پر لپٹ میں  تھی۔ کلب کے کچھ عملے کی جانب سے آگ بجھانے کی ابتدائی کوششیں کامیاب نہ ہو سکیں اور کلب کی شراب کی دکانوں میں بھی آگ لگ گئی۔

مدھوسودھن راؤ، ڈسٹرکٹ فائر آفیسرسکندرآباد ڈیویژن نے کہا کہ آگ لگنے کے بارے میں ہمیں پیغام موصول ہونے کے بعد صبح تقریباً 3.15 بجے سات فائر ٹینڈر فوری طور پر جائے وقوعہ پر بھیجے گئے۔تاریخی کلب  کے کئی حصے بشمول چھت لکڑی سے بنی ہے جس کی وجہ سے ڈھانچے کا بڑا حصہ جل گیا۔ ایک ہال اور ایک کمرہ جہاں شراب کو ذخیرہ کرنے کا گمان کیا جاتا ہے مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ہندوستان کے قدیم ترین کلبوں میں سے ایک، سکندرآباد کلب کی بنیاد 1878 میں رکھی گئی تھی۔ ماضی میں یہ شکار کی جگہ ہوتی تھی ، سالار جنگ اول، میر تراب علی خان جنہوں نے نظام کے وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں، اپنے شکار کے دوروں کے دوران یہاں قیام کیا کرتے تھے۔کلب کی عمارتوں کو 1999 میں تاریخی  ورثے کا درجہ ملا تھا اور خیال کیا جاتا ہے کہ آگ نے تاریخی اہمیت کے کئی مضامین کو تباہ کر دیا ہے۔

سکندرآباد کلب سکندرآباد پبلک رومز کے نام سے جانا جاتا تھا۔ بعد میں حیدرآباد میں انگریزوں کی موجودگی میں اضافہ ہوا اور انگریزوں نے نظام کے ریلوے کے ساتھ عدالتی اور انتظامی نظام کی دیکھ بھال کے لیے عوامی عہدیداروں کو لایا۔ سکندرآباد پبلک رومزکو یونائیٹڈ سروسز کلب میں تبدیل کردیا گیا جو خدمات کے تمام حصوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ 1947 تک صرف برطانوی شہریوں کو کلب کے صدر کے عہدے پر فائز رہنے کی اجازت تھی اور حیدرآباد کے چند اعلیٰ شخصیات کو ہی رکنیت کی پیشکش کی جاتی تھی۔ اس وقت کلب کے تقریباً 5,000 ارکان ہیں۔کلب کے ایک رکن پرکاش عمانابولو کے مطابق آگ بجلی کے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی ہوگی ہے۔ چونکہ ہفتہ کو چھٹی تھی اس لیے ہفتے کی شام کو صرف جزوی خدمات کھلی تھیں۔