حیدرآباد۔ حیدرآباد میٹروپولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ(ایچ ایم ڈبلیوایس ایس بی ) بلا تعطل پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہا ہے اورگریٹر حیدرآباد کے صارفین فوائد سے لطف اندوز ہو رہے ہیں لیکن زیر التوا بلوں کی ادائیگی میں کوئی پیش رفت نہیں ہورہی ہے ۔ اگر عہدیداروں کی جانب سے فراہم کردہ اعداد وشمار پر یقین کیا جائے تو 49300 سے زائد صارفین بل ادا کرنے سے انکارکر رہے ہیں اور وہ واٹر بورڈ کو جملہ 569 کروڑ روپے اداکرنے ہیں۔
بورڈ نے درحقیقت ان 49300 کنزیومر اکاؤنٹ نمبرز(سی اے این) کو کبھی ادا نہ کیے جانے والے کے طور پر شناخت کیا ہے ۔ آپریشن اینڈ مینٹیننس (او اینڈ ایم ) ڈویژن 1 جو پرانے شہر پ محیط ہے ، 5950 افراد نے کبھی بل ادا نہیں کیے ہیں اور 14.35 کروڑ روپے کے زیر التواء بلوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔ اس کے بعد ڈویژن 4 کے ساتھ 1648 سی اے این اور 8.26 کروڑ روپے زیر التوا بل اور ڈویژن 33 کے ساتھ 3993 سی اے این اور 6.82 کروڑ روپے زیر التوا بل ہیں۔
ڈویژن 21 کے صارفین جن میں سات بلک سی اے این ہیں ، بورڈ پر 503 کروڑ روپے کے واجب الادا ہیں۔ صارفین کے اتنے بڑے غیرادا شدہ بلوں کے پیش نظر ایچ ایم ڈبلیو ایس ایس بی حکام شہر بھر میں کبھی ادا نہیں کیے گئے اور کمرشل سی اے این کنکشن پر اپنی توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور سخت کارروائی کرنے کی تیاری کر رہے ہیں ، جس میں پانی کے کنکشن منقطع کرنا بھی شامل ہے۔
ایک حالیہ اجلاس کے دوران ایچ ایم ڈبلیو ایس ایس بی کے منیجنگ ڈائریکٹر ایم دانا کشور نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ صارفین کے نل کنکشن کاٹ دیں جنہوں نے بل ادا نہیں کیے ہیں۔ حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان سے صد فیصد بل وصول کریں جن کے کنکشن 40 ملی میٹر یا اس سے زیادہ کے پائپ کے ساتھ باقی کمرشل صارفین سے 50 فیصد بقایا جات اکتوبر کے آخر تک وصول کریں۔
ڈویژن 1 پرانے شہر کے بیشتر علاقوں پر محیط ہے ، بشمول دارالشفا ، تاڑبن ، بہادر پورہ ، گوشہ محل ، نواب شاہ کنٹہ ، چندولال برادری ، فلک نما ، پراناپل ، پورانی حویلی ، حسینی الم ، دیوی باغ ، انجن باؤلی ، عیسی ٰ میاں بازار ، دبیر پورہ ، میر چوک ، مغل پورہ ، پیٹلہ برج ، نور خان بازار ، خلوت اور رام ناس پورہ۔ یہ 14.35 کروڑ روپے کی فہرست میں سرفہرست ہے۔ ڈویژن 4 جس میں گوکل نگر ، فیل خانہ ، بیگم بازار ، عابڈس ، آغا پورہ ، بازار گھاٹ ، گلزار حوض ، ہل فورٹ ، گاؤلی گوڑا ، رام کوٹ ، ترپ بازار ، فاتح میدان ، خیریت آباد ، سلطان بازار ، ، جام باغ ، بڑی چوڑی ، ریڈ ہلز اوربوگل کنٹہ سے 8 8.26 کروڑ مالیت کے بل ادا شدنی ہیں۔