حیدرآباد۔ تلنگانہ میں جاری لاک ڈاؤن میں جہاں 10 دنوں کی مزید توسیع کی گئی وہیں عوام کےلئے راحت کی بات یہ رہی کہ پابندیوں کے اوقات میں مزید 3 گھنٹوں کی نرمی بڑھا دی گئی ہے ۔جیسا کہ گزشتہ ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کے دوران جو صبح 6 بجے تا 10 بجے کی نرمی دی جارہی تھی اس میں اضافہ کردیا گیا اور اب عوام صبح 6 بجے تا دوپہر 1 بجے تک اپنی مصروفیات کو انجام دے سکیں گے۔
علاوہ ازیں دکانات اور کاروبار کو دوپہر ایک بجے بند کرنے کے بعد وہ اپنے مکانات کو 2 بجے کے دوران پہنچ سکیں گی کیونکہ دیکھا گیا تھا اب تک جہاں 10 بجے کی نرمی موجود تھی لیکن عوام کو 9:30 کو ہی اپنی دکانات بند کرنے پر مجبور ہونا پڑرہا تھا لیکن اب نئے قواعد کےبعد انہیں کچھ راحت ملی ہے ۔ریاستی کابینہ کے اجلاس میں یہ فیصلے کئے گئے ہیں حالانکہ عوام کو امید تھی کہ دوپہر میں ہونے والے اس اجلاس کے فوراً بعد نئے احکامات جاری کردئے جائیں لیکن اعلانات میں تقریباً شام تک انتظار کرنا پڑا ۔چیف منسٹر کے سی آر کی صدارت میں آج پرگتی بھون میں کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں چیف منسٹر نے اپنے کابینی رفقا سے مشاورت کے بعد لاک ڈاؤن کی نئی پابندیوں اور نرمی کے متعلق فیصلہ کیا ۔
سرکاری اعلان سے قبل ہی سو شل میڈیا پر فرضی خبروں کی گشت
چیف منسٹر کا کابینہ کے ساتھ ہونے والے دوپہر کے اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر خودساختہ صحافیوں کی جانب سے فرضی خبریں کا ایک طوفان امڈ پڑا اور ہر کوئی اپنے ذہن کی پیدوار کو سرکاری خبر بتانے کی کوشش میں مصروف دیکھا جانے لگا ۔ایک خود ساختہ سوشل میڈیا صحافی نے تو حد کردی جیسا کہ تلگو میں حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں ایک ہفتہ کی توسیع پر حکومت کے غور کے متن کو 15 جون تک لاک ڈاؤن میں توسیع ظاہر کرنے کی ناکام کوشش کی ۔خود ساختہ صحافیوں کی ان حرکتوں کی وجہ سے عوام میں الجھن پائی گئی ۔