Sunday, June 8, 2025
Homesliderتلنگانہ میں سڑ ک حادثات میں اضافہ ہوگیا

تلنگانہ میں سڑ ک حادثات میں اضافہ ہوگیا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ گمان کیا جاتاہے کہ وبائی بیماری کورونا  جس نے لاک ڈاؤن پر مجبور کیاتھا   جس سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد کم ہوئی اور اس کے نتیجے میں سڑک پر ٹرافک جام کے معاملات اور حادثات بھی کم ہو گئے ہیں  لیکن  اس کے برعکس  حقائق کچھ اور ہی ہیں  اور سڑک حادثات کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ۔ ہر روز  ریاست  میں کم از کم 17 سڑک حادثات کی اطلاع مل  رہی  ہے۔ حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لاک ڈاؤن نافذ  کیا تھا  اس کے بعد ریاست میں ٹریفک حادثات کے نتیجے میں ہونے والی انسانی ہلاکتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی تھی  تاہم ، لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کے حکومتی فیصلے کے ساتھ ہی سڑک حادثات میں اضافہ ہوا ہے۔

 لاک ڈاؤن کی پابندیوں کو آسان کرنے کے بعد  بہت سارے پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال سے گریزاں تھے۔ اس کے بجائے انہوں نے اپنی گاڑیوں میں سفر کرنے کو ترجیح دی جس کی وجہ سے وہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمدورفت کا باعث بنے۔ متعلقہ عہدیداروں کے مطابق ،تیزرفتاری حادثات کی اولین وجہ ہے جس کے بعد لاپرواہی ڈرائیونگ اور ٹریفک کی خلاف ورزی نے مرنے والوں کی تعداد میں اپنا حصہ ادا کیا  ہے۔ اگرچہ متعلقہ محکمہ نے ریاست میں سڑکوں پر ہونے والی حادثات کی روک تھام کے لئے اقدامات کئے  ہیں  لیکن کچھ موٹر سواروں کی قواعد  کی  عدم پابندی کے سبب اموات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حال ہی میں  راجیو رہادھری پر سدی پیٹ کے قریب اسی جگہ پر خوفناک جڑواں حادثے میں پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ پہلے حادثے میں رنگیلا دھابہ کے مقام پر کار روڈ ڈیوائڈر سے ٹکرا جانے سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ یہاں تک کہ جب پولیس عہدیدار  کار میں پھنسے افراد کو نکال رہے تھے تو  ڈی سی ایم نے پولیس عہدیداروں اور امدادی کارروائیوں میں مصروف دیگر افراد کو کچل دیا ۔ دو افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے اور انسپکٹر اشوک اور دو پولیس عہدیدار سمیت متعدد افراد کو شدید چوٹیں آئیں۔

ایک اور واقعے میں  جب ایک ڈرائیور نے دوسری گاڑی کو اوورٹیک کرنے کی کوشش کی تو اس کے نتیجے میں ایک کار کے سات افراد ہلاک ہوگئے جب کہ چار افراد زخمی ہوگئے۔ یہ حادثہ حیدرآباد سے تقریبا 50 کلومیٹر دور حیدرآباد بیجاپور ہائی وے پر شیویلا منڈل میں ملک پور گیٹ کے قریب پیش آیا۔ حکام کے مطابق ،گریٹر حیدرآباد کے آس پاس کے علاقوں میں ریاست میں سب سے زیادہ سڑک حادثات کی اموات ہوئی ہیں۔ کمشنریٹوں کے لحاظ سے ، حیدرآباد (193) ، سائبر آباد (582) اور رچہ کنڈا (466) کمشنریٹ میں اموات کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ یاد رہے کہ 24 مارچ سے مئی کے پہلے ہفتے تک کوڈ 19 وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ریاست میں سڑک حادثات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

اپریل میں جب مکمل لاک ڈاون نافذ تھا تو اموات کے ساتھ ہونے والے حادثات میں 75 فیصد کمی واقع ہوئی۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق مارچ 2020 میں  512 ہلاکتیں ہوئیں اور 1596 حادثات میں 1،718 افراد زخمی ہوئے ۔ پولیس عہدیداروں نے کہا ہے کہ سڑک حادثات میں واضح کمی  لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہوئی تھی۔ لوگوں نے زیادہ تر خود کو صرف اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا لیکن اب لاک ڈاؤن کے اصولوں میں نرمی کے بعد  سڑک کے حادثات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ اے ڈی جی (روڈ سیفٹی) سندیپ سندیلیا نے کہا  زیادہ سے زیادہ 90 فیصد معاملات تیز رفتار کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ بہت سے لوگ اپنی بائک کو غفلت سے چلاتے ہیں جس سے حادثات ہوتے ہیں۔ نیشنل ہائی ویز پر کچھ تو 120 کلومیٹر سے زیادہ کی رفتار بھی عبور کرتے ہیں۔ اس رفتار سے گاڑی کو قابو کرنا واقعی مشکل ہو جاتا ہے۔