Monday, June 9, 2025
Homesliderتلنگانہ میں صرف 4 گھنٹوں میں 125 کروڑ کی شراب فروخت ہوئی

تلنگانہ میں صرف 4 گھنٹوں میں 125 کروڑ کی شراب فروخت ہوئی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ ریاست تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں عوام کے ایک بڑے طبقے کو اشیائے ضروریہ کی خرید وفروخت اورزندگی کے آگے بڑھنے کی فکر لاحق تھی تو دوسری جانب مے نوشی کے شوقین افراد کا ہجوم شراب کی دکانات پر دھاوا بول دیا تھا اور صرف 4 گھنٹوں میں 125 روپئے کی شراب فروخت ہوئی ہے ۔تلنگانہ بھر میں شراب کی دکانوں نے 125 کروڑ کی ریکارڈ شراب  فروخت کی کیونکہ لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد چار گھنٹوں کے اندر بیئر سمیت شراب ادوایات کی  طری  فروخت کی گئی۔ منگل کی صبح سے  شراب  کی  فروخت معمول کے حجم میں تھی لیکن دوپہر میں لاک ڈاؤن فیصلے کے اعلان کے ساتھ ہی  عوام  شراب کی دکانوں پر امڈ پڑی ۔

 جب دن بڑھتا گیا ، دکانوں پر بڑی بڑی قطاریں قطاریں دکھائی دینے لگی ۔ شام کے وقت بہت ساری جگہوں پر دکانداروں کے لئے ہجوم کا انتظام مشکل بن گیا کیونکہ گاہکوں نے ایک دوسرے کے ساتھ شراب خریدنے کے لئے جھگڑا کیا۔ اس کے بعد بدستور دوکانداروں نے پولیس کی گشت کرنے والی ٹیموں کو بلایا تاکہ بڑھتی ہوئی بھیڑ کو سنبھالا جاسکے ۔ جڑواں شہروں کی چند دکانوں پر ایسا ہی ہجوم تھا کہ ایک دکاندار نے لفظی طور پر صارفین سے درخواست کی کہ وہ دکان کے اندر سے جسمانی فاصلے کے ساتھ مناسب قطار کو برقرار رکھیں تاہم  گراہک نہیں مانے اور شراب  خریدنے کے لئے جوش میں رہے۔ آٹھ بجے تک جب منگل کو رات کا کرفیو شروع ہوا تو دکانوں نے شراب اور بیئر کا 90 فیصد فروخت کیا جس میں صرف پریمیم برانڈ ہی رہ گئے تھے۔

تلنگانہ اسٹیٹ بیوریجز کارپوریشن لمیٹڈ (ٹی ایس بی سی ایل) کے عہدیداروں کے مطابق  منگل کے روز شراب کی دکانوں میں 125.41 کروڑ روپے کی شراب اور بیئر کی فروخت درج ہوئی۔ ہمسایہ ریاست آندھرا پردیش کے ساتھ سرحد ملنے والی ریاستوں کھمم اور نلگنڈہ میں زیادہ فروخت ہوئی ہے۔ منگل کے روز ایک ہی دن کھمم اور نلگنڈا اضلاع میں 12.78 کروڑ روپے اور 12.56 کروڑ روپے مالیت کی شراب اور بیئر فروخت ہوئی۔ حیدرآباد میں 9.33 کروڑ روپے مالیت کی شراب اور بیئر فروخت ہوا۔ عہدیداروں نے کہا ہے  کہ کھمم اور نلگنڈہ اضلاع میں رائل اسٹگ ، میک ڈویلز اور بلینڈرز پرائیڈ جیسے مشہور برانڈز کی شراب  بڑی تعداد میں سبب زیادہ فروخت ہوئی۔ کچھ صارفین اس کوبیلک  مارکٹینگ کے لئے  بڑی تعداد میں خریدی  کی ہے  جو انھیں لاک ڈاؤن کے دوران  منہ  مانگی رقم پر فروخت کرسکیں ۔