حیدرآباد۔ گرمی کی شدد عروج پر پہنچ چکی ہے اور تلنگانہ ریاست بھر میں متعدد مقامات پر درجہ حرارت پہلے ہی 40 ڈگری سینٹی گریڈ کا نشان عبور کر چکا ہے جبکہ دارالحکومت حیدرآباد میں اتوار کے دن درجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ ریاست بھر میں صورتحال پہلے ہی شدد اختیار کر چکی ہے ۔ عادل آباد ، منچیرال اور کمارم بھیم آصف آباد جیسے اضلاع میں درجہ حرارت تقریبا 42 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ پدا پالی ، جگتیال اور نظام آباد میں 41 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔
حکام کے بموجب یہ شدید گرمی کا محض آغاز ہوسکتا ہے ، انہوں نے یہ اشارہ بھی کیا کہ اپریل اور مئی ریاست کے کچھ حصوں میں گرم ہواؤں کے امکان کے ساتھ بدتر ہوسکتے ہیں۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے عہدیداروں کے مطابق مارچ کے اوائل میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت جو 35 ڈگری سینٹی گریڈ اور 37 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہا ۔حیدرآباد میں کچھ ہی دنوں میں 40 ڈگری عبور کرنے کا امکان ہے۔
اتوار کے دن درجہ حرارت حمایت نگر میں 39.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ، اس کے بعد آصف نگر39.3 ڈگری سینٹی گریڈ اور اوپل 39.2 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ گذشتہ ہفتے ہی کم سے کم درجہ حرارت 24 ڈگری سینٹی گریڈ کو عبور کرنے کے ساتھ رات کا موسم بھی گرم ہوگا تھا ۔
آئی ایم ڈی حکام نے کہا کہ گذشتہ مارچ میں حیدرآباد میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 37.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا ، جبکہ رواں سال مارچ میں 39 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کی گئی تھی۔ چونکہ صورتحال اپریل کے مہینے سے گرم ہوجا تی ہے حیدرآباد میں دن کا درجہ حرارت 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ سکتا ہے ۔
گرم موسم کا انتباہ
عہدیداروں نےکہا ہے کہ عادل آباد ، منچیرال اور کمارم بھیم آصف آباد کے علاوہ جہاں درجہ حرارت پہلے ہی 41 سے 42 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے ، کریم نگر ، کھمم اور نلگنڈہ جیسے دوسرے علاقوں میں بھی گرمی کی لہر شدید ہوچکی ہے ۔گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جگتیال کے الی پور میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 41.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا اور پیش قیاسی کی گئی ہے کہ اگلے تین دن میں درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ کو عبور کرسکتا ہے۔آئی ایم ڈی عہدیداروں نےکہا ہے کہ چونکہ تلنگانہ کا شمار ہندوستان کے گرمی کی لہر کے بنیادی حصے میں ہوتا ہے اس لئے زیادہ تر مئی میں گرم ہواؤں کا امکان موجود رہتا ہے ۔