حیدرآباد: تلنگانہ پولیس نے منگل کے روز حیدرآباد کے مضافات میں کاتون ویتر نری داکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور اس کے قتل میں ملوث چارون ملزمان کے قتل سے متعلق قومی انانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی کو اپنی رپورٹ پیش کی۔سائبر آباد پولیس کمشنریٹ کے افسران نے تمام تفصیلات این یچ آر سی کی ٹیم کو پیش کیں،جو 6دسمبر کے انکاؤنٹر کی تحقیقات کر رہی ہے،جس میں پولیس نے چاروں ملزمان کو شاد نگر قصبے کے قریب چتانپلی میں فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔
پو لیس نے حیدر ؤباد کے مضافات میں شمس آباد کے قریب 26سالہ خاتون ویٹر نری ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل کی تحقیقات کی وہ تمام تفصیل پیش کیں،جب 27نومبر کی در میانی شب کو شاد نگر قصبے کے قریب مقتول کو جلا دیا تھا۔بعد میں ان چاروں ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔این ایچ آر سی کی سات رکنی ٹیم نے منگل کے روز لگاتار چوتھے روز بھی انکاؤنٹر کی تحقیقات کاری رکھی۔
سمجھا جاتا ہے کہ سائبر آباد پولیس نے اپنی رپورٹ کے ساتھ این ایچ آر سی پینل کو متاثرہ اور ملزم کے ڈی این اے ٹیسٹ سے متعلق ریکارڈ،فارنسک شواہد اور دیگر شواہد،جیسے ٹرک کی سی سی ٹی وی فوٹیج جس میں ملزم پیٹرول بینک پر پیٹرول خرید رہا ہے،پیش کیا۔
این ایچ آر سی،جس نے 7دسمبر کو اپنی تحقیقات کا آغاز کیا تھا،اب تک مقتول چاروں ملزموں اور متاثرہ کے لواحقین سے معائنہ کر چکا ہے۔پیر کو،تلنگانہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر ملزموں کی لاشوں کو حیدرآباد کے گاندھی اسپتال منتقل کیا گیا۔عدالت نے قتل کی مکمل تحقیقات کے لئے دائر متعدد در خواستوں کی سماعت کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملزموں کی لاشوں کو 13دسمبر تک محفوظ رکھیں۔