وجئے واڑہ۔ وجئے واڑہ پولیس نے چار فینانسرز کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جن کی مبینہ طور پر ہراساں کرنے کی وجہ سے ایک خاندان کے چار افراد نے دو دن قبل خودکشی کر لی تھی۔خاندان کے سربراہ پپلا سریش کے سیلفی ویڈیو کی بنیاد پر پولس نے فینانس کرنے والوں کے خلاف خودکشی کے لیے اکسانے کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ایک پولس ٹیم کو تلنگانہ روانہ کیا گیا ہے تاکہ فینانسرز گنیش، وینیتا، چندر شیکھر اور گننیشور کو گرفتار کیا جا سکے۔ سریش کا سیلفی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد تلنگانہ کے نظام آباد اور نرمل قصبوں کے ملزم مبینہ طورپرمفرور ہیں۔
سریش جوایک تاجر اور نظام آباد کے رہنے والے ہیں، انہوں نے ویڈیو میں الزام لگایا کہ قرض اور سود کی ادائیگی کے لیے فینانسرز کی طرف سے ہراساں کیے جانے کی وجہ سے انہیں یہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبورہونا پڑا ہے ۔57 سالہ پپلا سریش، 49 سالہ پی سری لتھا، 24 سالہ پی اکھل اور 26 سالہ پی آشیش نے ہفتہ کو وجئے واڑہ میں خودکشی کرلی۔سری لتا اور آشیش نے کچھ انجیکشن لگا کر خود کو ہلاک کر دیا، سریش اور اکھل نے کرشنا ندی میں چھلانگ لگا دی۔
پولیس کے مطابق خاندان 6 جنوری کو کناکا درگا مندر میں درشن کرنے وجئے واڑہ آیا اور سری کنیاکا پرمیشوری چولٹری میں قیام کیا۔سری لتا اور آشیش کی لاشیں کمرے سے ملی تھیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی ختم کرنے کے لیے زہریلی چیز کے انجکشن لگائے۔ سریش اور اکھل مبینہ طور پر کرشنا ندی میں کود پڑے۔ ان کی لاشیں دریا سے نکال لی گئیں۔
پولیس کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ انتہائی قدم اٹھانے سے پہلے سریش نے ایک خودکش نوٹ لکھا اور ایک سیلفی ویڈیو بھی ریکارڈ کی، جس میں قرض کی وصولی کے لیے انہیں ہراساں کرنے والوں کے نام درج تھے۔سریش نے الزام لگایا کہ گنیشور نے اس پر 40 لاکھ روپے ادا کرنے کے لیے دباؤ ڈالا اور دھمکی دی کہ اگر وہ رقم ادا کرنے میں ناکام رہے تو اس کا گھر ضبط کرلیا جائے گا۔
تاجر نے کہا کہ گنیش نے بھی اسے ہراساں کیا حالانکہ اس نے اسے 82 لاکھ روپے ادا کیے تھے۔ سریش نے کوویڈ19 وبائی امراض کی وجہ سے نقصان اٹھانے کے بعد کاروبار کے لیے رقم ادھار لی تھی۔ اس نے کہا کہ وہ فنانسرز کو بھاری سودادا کرتے رہے ہیں لیکن وہ اسے ہراساں کرتے رہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان جیسے بہت سے متاثرین ہیں۔
ایک ہفتے میں یہ اس طرح کا دوسرا واقعہ ہے۔ ایک 45 سالہ تاجر، اس کی بیوی اور ان کی 12 سالہ جڑواں بیٹیوں نے 3 جنوری کو تلنگانہ کے بھدرادری کوتھا گوڈیم ضلع کے پالونچا میں اپنے گھر میں خود کو جلا لیا تھا۔پولیس کے ذریعہ بعد میں برآمد کیے گئے خودکشی نوٹ اور سیلفی ویڈیو میں ایم ناگا رام کرشنا نے الزام لگایا کہ وہ کوتھا گوڈیم کے ایم ایل اے وناما وینکٹیشور راؤ کے بیٹے ونام راگھویندر راؤ کے ذریعہ ہراساں کیے جانے کی وجہ سے انتہائی قدم اٹھا رہے ہیں۔
تاجر جس پر 30 لاکھ روپے کا قرض تھا،اس نے الزام لگایا کہ راگھویندر نے اس سے اپنی بیوی کو حیدرآباد لانے کو کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ راگھویندر نے اپنی جسمانی خواہش کو پورا کرنے کے لیے اپنی سیاسی طاقت اور پیسے کی طاقت کو استعمال کرنے کی کوشش کی۔
رام کرشن نے اپنی ماں سوریاوتی اور اس کی بہن کے لووا مادھوی پر بھی الزام لگایا اور کہا کہ انہوں نے جائیداد کی تقسیم میں ان کے ساتھ ناانصافی کرنے کی کوشش کی۔کچھ دنوں تک گرفتاری سے بچنے کے بعدراگھویندرکو بالآخر 7 جنوری کو گرفتار کرلیا گیا۔ ہفتہ کو ایک عدالت نے اسے 14 دنوں کے لیے عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔