Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگتیج بہادر سپریم کورٹ سے رجوع

تیج بہادر سپریم کورٹ سے رجوع

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ اترپردیش کی وارانسی نشت سے وزیراعظم نریندرمودی کے خلاف انتخابی میدان میں اترنے والے سرحدی سلامتی فورس (بی ایس ایف )کے جوان تیج بہادر یادو نے کاغذات نامزدگی مستردہونے کے بعد سپریم کورٹ سے رجو ع کیا ہے ۔سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر کاغذات نامزدگی داخل کرنے والے تیج بہادر نے انتخابی افسر کے ذریعہ کاغذات خارج کردیے جانے کے فیصلہ کو چیلنج کیاہے۔ تیج بہادر کی طرف سے معروف وکیل پرشانت بھوشن نے عرضی دائر کی ہے ۔ عرض گزار نے انتخابی افسر کے یکم مئی کے اس حکم پر یکطرفہ پابندی لگانے کی درخواست کی ہے ،جس کے تحت انکی (تیج بہادرکی )نامزدگی خارج کی گئی ہے ۔

تیج بہادر نے پہلے آزادامیدوار کے طور پر پرچہ داخل کیاتھا۔ اس کے بعد ایس پی نے انھیں اپنا امیدوار بنالیا۔ سماج وادی پارٹی نے پہلے شالنی یادوکو ٹکٹ دیاتھا ۔تیج بہادر کا پرچہ مسترد ہونے کے بعد اب سماج وادی پارٹی کی طرف سے شالنی یادو مودی کے مقابلے میں ہیں ۔ واضح رہے کہ تیج بہادر کے ایک ویڈیو نے تنازعہ پیداکردیاتھا جس میں وہ الزام لگاتے ہوئے کہہ کرہے تھے کہ بی ایس ایف کے جوانوں کو غیر معیاری کھانہ دیاجاتا ہے ۔اس کے بعد انھیں بی ایس ایف سے برطرف کردیاگیا تھا۔ضلع انتخابی عہدیدار سریندرسنگھ نے تیج بہادر یادو کے ذریعہ پیش کئے گئے کاغذات نامزدگی کے نشتوں میں خامیوں کے مدنظر ان سے ایک دن بعد این اوسی داخل کرنے کی ہدایت دی گئی تھی ۔

تیج بہادر نے 24 اپریل کو آزادامیدوار اور 29 اپریل کو ایس پی کے امیدوار کے طورپر کاغذات نامزدگی داخل کئے تھے ۔ تیج بہادر نے بی ایس ایف سے برخاستگی کے تعلق سے دونوں کاغذآت نامزدگی میں الگ الگ دعوے کئے تھے ۔اس پر ضلع انتخابی دفتر نے تیج بہادر کونوٹس جاری کرتے ہوئے این اوسی جمع کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ تیج بہادر سے کہاگیاتھا کہ وہ بی ایس ایف سے اس بات کا این اوسی پیش کریں جس میں انکی برطرفی کی وجہ بتائی گئی ہو۔ ضلع مجسٹریٹ سریندرسنگھ نے عوامی نمائندگی قانون کی دفعہ 9 اوردفعہ 33کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ یادوکی نامزدگی اس لئے منظور نہیں کی گئی کیونکہ وہ مقررہ وقت پر ضروری کاغذات پیش نہیں کرسکے ۔