حیدرآباد – شہر حیدرآباد میں نےکلس روڈ نوجوانوں کے لیے تفریح کا ایک پسندیدہ مقام ہے جہاں اکثر نوجوان تیز رفتار گاڑی چلاتے ہوئے لطف اندوز ہوتے ہیں لیکن اب ان کے لیے خبردار ہونے کا وقت آگیا ہے کیونکہ پولیس کی جانب سے یہاں تیز رفتارگاڑیوں پر قابو پانے کے لیے اسپیڈ گنز نصب کیے جا رہے ہیں۔ ویسے تو حیدرآباد میں 21 اسپیڈ گنز پہلے ہی سائبرآباد ، رچہ کنڈا اور حیدرآباد کے حدود میں موجود ہیں اور اب مزید 30 نئے گنزکو شہر کے مختلف علاقوں میں نصب کیا جا رہا ہے۔ تیز رفتار گاڑیوں پر قابو پانے کے لیے یہ عصری آلات مختلف مقامات پر نصب کیے جا رہے ہیں اور آئندہ دس پندرہ دنوں میں یہ اپنی کارکردگی کا آغاز بھی کر دیں گے ۔
حیدرآباد ٹریفک پولیس کو نےکلس روڈ پر ان اسپیڈ گنز کی ٹریننگ دی جا رہی ہے جیسا کہ یہ عصری آلات لیزر ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی کارکردگی دکھائیں گے ۔ اسپیڈ گنز تیز رفتارگاڑیوں کی تصویر محفوظ کرتے ہوئے ان کی رفتار کی تفصیلات بھی جاری کریں گے جس کے بعد ٹریفک پولیس گاڑیوں کے مالکان کے خلاف چالانات جاری کریں گے ۔ دہلی کی کمپنی گنم انڈیا امپیکس کی جانب سے یہ اسپیڈ گنز فراہم کیے جا رہے ہیں۔ ایک اسپیڈ گنکی قیمت 6.5 لاکھ روپیہ ہے ۔ اس خصوص میں اظہار خیال کرتے ہوئے کمپنی کے مینجر مادھو نے کہا کہ کہ یہ عصری آلات کارکردگی میں کافی مؤثر ہونے کے علاوہ استعمال میں کافی آسان ہیں۔ اسی لیے ٹریفک پولیس کے لئے دو روزہ ٹریننگ کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس کے بعد پولیس عہدیدار ان اسپیڈ گنز کو استعمال کرنے کے ناصرف قابل ہوجائیں گے بلکہ اس کے ذریعے تیز رفتارگاڑیوں پر قابو پانا بھی آسان ہو جائے گا ۔
ٹریفک پولیس کے سرکل انسپکٹر بالو آر نے کہا ہے کہ حیدرآباد کے مختلف حدود میں پہلے ہی اس طرح کے 21 اسپیڈ گنز استعمال کیے جارہے ہیں جبکہ مزید 30 گنز مختلف مقامات پر نصب کیے جائیں گے جس کے ذریعے تیز رفتار گاڑیوں پر قابو پایا جاسکے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان آلات کو نصب کرنے کا مقصد عوام کے خلاف ٹریفک چالانات جاری کرنا نہیں ہے بلکہ سڑک حادثات کو قابوکرنا اس کا اصل مقصد ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ کہ پولیس کو ٹریننگ دی جا رہی ہے اور آئندہ دس پندرہ دنوں کے درمیان ان یہ عصری آلات اپنی کارکردگی کا آغاز کردیں گے ۔ اس کے علاوہ عوام میں شعور بیداری مہم بھی شروع کی جارہی ہے تاکہ وہ مختلف راستوں پر مقررہ رفتارکی حد سے واقف ہوتے ہوئے رفتارکی مقررہ حد میں اپنی گاڑی چلائیں۔