Monday, April 21, 2025
Homesliderتین سال میں تین فائنلز، نیوزی لینڈ کا عظیم کارنامہ

تین سال میں تین فائنلز، نیوزی لینڈ کا عظیم کارنامہ

- Advertisement -
- Advertisement -

ابوظہبی۔ تین سالوں میں تین فائنل کھیلنا کسی بھی ٹیم اور ملک کے لیے ایک بڑی کامیابی ہو گی اور نیوزی لینڈ جیسے چھوٹے ملک کے لیے اتنے سالوں میں مختلف فارمیٹس میں تیسرے فائنل میں پہنچنا ایک خاص احساس ہے۔  نیوزی لینڈ نے گزشتہ رات  یہاں زید کرکٹ اسٹیڈیم میں انگلینڈ کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں جگہ بنالی۔ اگرچہ یہ ان کا پہلاٹی 20 ورلڈ کپ فائنل ہے ، جو کہ 50 اوورز کے کھیل اور ٹسٹ کرکٹ میں ان کی حالیہ کامیابی میں شامل ہے، لیکن یہ  نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں کی اس سنہری نسل کے لیے ایک یادگار کارنامہ ہے۔

نیوزی لینڈ کو 2019 ورلڈ کپ (50 اوورز) کے فائنل میں پر انگلینڈ کے خلاف  شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ  نیوزی لینڈ نے گزشتہ سال انگلینڈ میں آئی سی سی ٹسٹ ورلڈ چمپئن شپ کے فائنل میں ہندوستان  کو شکست دی تھی۔ رواں ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں ڈیرل مچل (47 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 72 رنز) کی شاندار اننگز کے ساتھ جیمز نیشم (11 گیندوں پر 27 رنز) کے ایک دھماکہ خیز اننگز کی بدولت نیوزی لینڈ نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں انگلینڈ کو پانچ وکٹوں سے شکست دے دی۔ اس کامیابی کے بعد  مچل نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں کو گزشتہ چند سالوں میں اپنی کامیابیوں پر فخر ہے لیکن وہ بہت جلد آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فائنل میں انہیں جس حریف کا بھی سامنا رہے گا وہ اس کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے  ۔

 انہوں نے مزید کہا کہ دیکھو، ہم نیوزی لینڈ  کا ایک گروپ ہیں۔ ہماری آبادی صرف 5 ملین ہیں، اس لیے ہمیں اپنے ملک کی نمائندگی کرنے پر یقیناً بہت فخر ہے۔ ہمیں گزشتہ چند سالوں میں کچھ غیر معمولی کامیابی ملی ہے۔ مچل نے مزید کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ اتوار کو ہمارا فائنل ہے اور ہم جس کے ساتھ مقابلہ کر رہے ہیں اسے اچھا مزا آنا چاہیے۔ ہم اسے وہ سب کچھ دیں گے جو ہمارے پاس ہے، لیکن دن کے اختتام پر کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جنہیں آپ قابو  نہیں کر سکتے۔مجھے لگتا ہے کہ میں نے 27 سال کی عمر میں ڈیبیو کیا تھا، اس لیے نیوزی لینڈ کی نمائندگی کرنے سے پہلے سات، آٹھ سال تک ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے میں کامیاب ہوسکا، مجھے لگتا ہے کہ میں دراصل میں خود کو بہت خوش قسمت سمجھتا ہوں۔اس کا مطلب ہے کہ میں نے اپنا کھیل تھوڑا سا سیکھا ہے اور ڈومیسٹک کرکٹ کی اونچائیوں سے گزرا ہے تاکہ ایک بار جب آپ بین الاقوامی سطح پر پہنچیں تو آپ سمجھ جائیں کہ بحیثیت کرکٹر اور ایک شخص دونوں کے لیے آپ کے لیے کیا کام ہے۔