Wednesday, April 23, 2025
Homesliderثانیہ مرزا کے ومبلڈن کرئیر کا مایوس کن اختتام

ثانیہ مرزا کے ومبلڈن کرئیر کا مایوس کن اختتام

- Advertisement -
- Advertisement -

ومبلڈن ۔ ہندوستانی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے مکسڈ ڈبلز سیمی فائنل میں دفاعی چمپئن نیل کپسکی اور ڈیزائر کروجک کے خلاف شکست کے بعد ومبلڈن کو الوداع کہہ دیا۔ ثانیہ اورکروشیا کی میٹ پاوچ کی چھٹی سیڈ جوڑی کو برطانیہ کی کپسکی اور امریکہ کی ڈیزائر کو 4۔ 6، 7۔ 5، 6۔ 4 سے شکست دی ہے ۔ 35 سالہ ثانیہ نے چھ گرانڈ سلام خطابات جیتے ہیں، جن میں تین مکسڈ ڈبلز اعزازات بھی شامل ہیں، حالانکہ وہ کبھی ومبلڈن مکسڈ ڈبلز خطاب حاصل نہیں کرپائی ۔

انہوں نے 2009 کا آسٹریلین اوپن اور 2012 کا فرنچ اوپن مہیش بھوپتی کے ساتھ اور 2014 کا یو ایس اوپن برازیل کے برونو سواریز کے ساتھ جیتا تھا۔ثانیہ نے جمعرات کو ٹویٹ کیا ہم نے جس چیلنج اور جدوجہد کا سامنا کیا، ہم نے جو بھی کام کیا، آخر میں یہ اہم تھا۔ لیکن اس بار ومبلڈن میں ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ گزشتہ 20 سالوں میں یہاں کھیلنا اور جیتنا اعزاز کی بات ہے۔ ثانیہ کا ٹور پر یہ آخری سال ہے۔ انہوں نے اور پاوچ نے پہلا سیٹ جیتنے کے بعد دوسرا سیٹ بھی بہتر شروع کیا لیکن اگلے چھ میں سے پانچ گیمز ہارگئے۔فیصلہ کن سیٹ میں ثانیہ اور پاوچ نے اپنے حریف کی سرو بریک کی لیکن زیادہ دیر دباوبرقرار نہ رکھ سکے۔ پاوچ نے 12ویں گیم میں دو ڈبل فالٹ کیے۔

ومبلڈن کے مکسڈ ڈبلز میں ثانیہ کی یہ بہترین کارکردگی ہے۔ وہ 2011، 2013 اور 2015 میں کوارٹر فائنل تک پہنچی تھیں۔انہوں نے مارٹینا ہنگس کے ساتھ 2015 میں ومبلڈن میں خواتین کا ڈبلز خطاب جیتا تھا۔چھ بار گرانڈ سلام فاتح نے اس سال کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ وہ 2022 کے سیزن کے اختتام پر سبکدوش ہو جائیں گی۔ثانیہ مرزا کے کرئیر میں اب یوایس اوپن آخری گرانڈ سلام ہوگا اور امید کی جارہی ہے کہ وہ اپنے ٹینس کرئیر کے ختم ہونے سے قبل ایک اور گرانڈ سلام حاصل کرنے کےلئے ایڑی چوٹی  کا زور لگائیں گی ۔