Monday, April 21, 2025
Homeتازہ ترین خبریںجامعہ ملیہ کے طلباء نے پولیس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے...

جامعہ ملیہ کے طلباء نے پولیس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے وائس چانسلر کا گھیراؤ کیا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے پیر کے روز اپنے مطالبات منوانے کے لئے چانسلر آفس کا محاصرہ کیا۔جامعہ رابطہ کمیٹی کے جھنڈے تلے،طلباء دوپہر کو وائس چانسلر کے آفس کے قریب ناکہ بندی کرنے کے لئے جمع ہوئے۔طلباء کا مطالبہ ہے کہ،طلباء پر حملہ کے واقعات کے لئے دہلی پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔اور طلباء نے ہراساں کرنے کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرین نے طلباء کو تحفظ کی یقین دہانی کرانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

طلباء نے یونیورسٹی انتظامیہ پر دہلی پولیس کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔طلباء نے پولیس کے خلاف مقدمہ درج ہونے تک امتحان میں نہ بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔کیمپس میں ناراض احتجاجی طلباء سے گھری ہوئی،وائس چانسلرپروفیسر نجمہ اختر،پیر کو طلباء سے ملیں،اور انہوں نے طلباء کو انصاف کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے کہا کہ ”ایف آئی آر درج کرنے سے سیکیوریٹی یقینی نہیں ہوگی“۔

”ہم اپنے طور پر ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ہم نے تمام مقامات پر سیکیوریٹی کے انتظامات کئے ہیں“۔وائس چانسلر نے طلباء سے اپیل کی کہ وہ اپنا احتجاج ختم کریں۔دہلی پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے سوال پر،وائس چانسلر نے کہا ”مجھ سے تاریخ مت پوچھو،اور کچھ وقت دو۔آپ لوگ ایف آئی آر سے امتحانات کو نہیں جوڑ سکتے ہیں۔ہم عدالت جائیں گے اور ہم عدالت کی تاریخیں طئے نہیں کر سکتے ہیں“۔

نجمہ اختر نے کہا کہ ”15دسمبر کا واقعہ وحشیانہ تھا۔پولیس بغیر اجازت کیمپس میں داخل ہوئی اور بے گناہ طلبہ کو بے رحمی کے ساتھ زدو کوب کیا،وہ پہلے سے ہی اس واقعہ کی مذمت کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ”طلبہ کے حق میں پولیس کے خلاف قانونی لڑائی جاری رہے گی۔

واضح ہو کہ 15دسمبر کو شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مطاہرے کے بعد جامعہ کیمپس میں گھس کر پولیس نے لائبریری میں توڑ پھوڑ کی تھی اور طلبہ کو بے دردی سے پیٹا تھا۔اس کے بعد جامعہ انتظامیہ نے پانچ جنوری تک چھٹی کا اعلان کیا تھا۔لیکن اس دوران بھی کیمپس کے باہر طلبہ اور مقامی عوام شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور این آر سی کے خلاف مسلسل مظاہرے کر رہے ہیں۔

6جنوری کو جامعہ دوبارہ کھلا اور 9جنوری سے سمیسٹر امتحانات کا اعلان کر دیا گیا،لیکن پولیس کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبے کو لے کر طلباء نے امتحانات کا بائیکاٹ کرکے وائس چانسلر کے آفس کا محاصرہ کیا۔