کولکتہ۔ بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے آج ایک بار اس عزم کااعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک وہ زندہ ہیں اس وقت تک شہری ترمیمی قانون کو نافذ نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی کسی کو اس کے بنیادی حقوق سے محروم کیا جائے گا۔ ممتا بنرجی ملک بھر میں جاری طلباءتحریک کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کرنا بنیادی حق ہے اور کوئی بھی اس سے محروم نہیں کرسکتا ہے ۔ ممتا ٰ نے کہا کہ جب ہم کسی کو منتخب کرسکتے ہیں تو ہمیں اس کے خلاف احتجاج کرنے کا بھی حق ہے ۔
خیال رہے کہ شہری ترمیمی قانون بننے کے بعد سے ہی ممتا بنرجی تحریک چلارہی ہیں اور اب تک کولکتہ شہر میں پانچ مختلف علاقوں سے جلوس نکال چکی ہے ۔کل ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ جب تک اس قانون کو واپس نہیں لے لیا جاتا ہے اس وقت تک ان کی تحریک جاری رہے گی۔
ممتا نے کہا کہ بنگال میں ایک بھی حراستی کیمپ نہیں ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر طلباءاحتجاج کیوں نہیں کرسکتے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے ذریعہ مرکزی حکومت کالے قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے طالب علموں کو خوف زدہ کررہی ہیں۔ اس کا مقصد صرف اور صرف طلباءکو خاموش کرنا ہے۔ لیکن میں کہنا چاہتی ہوں کہ طلباءکو خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے میں ان کے ساتھ کھڑی ہوں۔