اندور: ایک 26سالہ شخص،جس نے عورت بننے کے لئے جنسی تبدیلی کے لئے سرجری کر وائی،اور اس میں ناکام ہونے پر افسردگی کی وجہ سے خود کشی کر لیا۔ڈپٹی انسپکٹر آف پولیس سریش بنکرنے اتوار کو بتایا کہ خود کشی کرنے والے شخص کی شناخت راجندر نگر علاقے کے رہنے والے پلک تیواری کے طور پر ہوئی ہے۔
پلک پچھلے آٹھ سالوں سے ایک شخص کے ساتھ رہ رہا تھا۔اس سے قبل اس نے اعتراف کیا تھا کہ اس نے جنسی خواہش کی تکمیل کے لئے جنسی تبدیلی کر وائی ہے۔ ایس آئی بنکرنے بتایا کہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلتا ہے کہ پلک کو سرجری کے بعد جسمانی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔”پیشاب کے نظام میں دشواری تھی اور وہ ذہنی دباؤ میں تھا،کیونکہ علاج اور سرجری ناکام ہو گئی تھی“۔
ہلاک ہونے والے کی لاش کو ایم وائی اسپتال میں پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے اور اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہے کہ اس نے یہ اقدام کیوں کیا۔انہوں نے کہا کہ ”ابھی تک کو ئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے“۔
اطلاع کے مطابق،پلک نے روہت سے چار ماہ قبل ایک مندر میں شادی کی تھی۔اس نے شادی کے لئے سرجری کر وائی تھی۔اس کے لواحقین نے پولیس کو بتایا کہ وہ افسردگی کا شکار تھی مگر اس کی وجہ معلوم نہیں تھی۔
پولیس نے بتایا کہ پلک کے پاس آدھار کارڈ،ڈرائیونگ لائسنس وغیرہ جیسے دستاویزات ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پلک،سرجری سے پہلے ہریش کے نام سے جانا جاتا تھا،لیکن،پولیس نے اس کی تردید کی۔ذرائع نے بتایا کہ پلک اورر وہت کی شادی کو آٹھ سال ہوئے تھے۔لیکن پولیس نے بتایا کہ ان کی شادی چار ماہ قبل ہوئی تھی اور اس وقت تک وہ لیو۔ ان ریلیشن شپ میں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ وہ، لیو۔ ان ریلیشن شپ میں تھے۔اور کہا کہ،پلک کے شوہر روہت تیواری کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 377 کے تحت مقدمہ درج نہیں کیا جا سکتا۔