سڈنی۔ عالمی نمبر ایک ٹینس کھلاڑی سربیا کے نوواک جوکووچ اپنی کوویڈ 19 ویکسین کی حیثیت ظاہر کرنے سے انکار کر رہے ہیں جس سے اگلے سال آسٹریلین اوپن میں ان کی شرکت پر سوالیہ نشان لگ رہا ہے کیونکہ ریاست وکٹوریہ نے کہا ہے کہ کوئی کھلاڑی جن کو مکمل طور پر ویکسین نہیں دی گئی ہے انہیں بڑے ایونٹس میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ان ایونٹس میں جنوری 2022 میں آسٹریلین اوپن بھی شامل ہے۔
وفاقی امیگریشن وزیر الیکس ہاک نے اے بی سی نیوز کو انٹرویو کے دوران ریاست کے فیصلے کی تصدیق کی۔ ہاک نے کہا حکومت نے اپنے قواعدواضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹریلیا کا دورہ کرنے کے لیے آپ کو ڈبل ویکسین لگانے کی ضرورت ہوگی۔یہ ایک عالمگیر ایپلی کیشن ہے ، نہ صرف ٹینس کھلاڑیوں کے لیے بلکہ ہر مسافر کےلئے یہ ضروری ہے۔ میرا مطلب ہے کہ آسٹریلیا کو ہر آنے والے کو ڈبل ویکسین لگانے کی ضرورت ہوگی۔وکٹورین پریمیئر ڈینیئل اینڈریوز اس بات پر قائم ہیں کہ کسی کے لیے بھی چھوٹ نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا ،(وائرس) اس بات کی پرواہ نہیں کرتا کہ آپ کا ٹینس درجہ بندی میں کیا مقام ہے ، یا آپ نے کتنے گرانڈ سلام جیتے ہیں۔ یہ بالکل غیر متعلقہ ہے۔ اپنے آپ کو محفوظ رکھنے اور دوسروں کو محفوظ رکھنے کے لیے آپ کو ویکسین لگانے کی ضرورت ہے۔ریاست وکٹوریہ جہاں میلبورن میں گرانڈ سلام ایونٹ ہوتا ہے ، اس نے پیشہ ور کھلاڑیوں کے لیے ویکسین کاقاعدہ متعارف کروایا ہے حالانکہ حکام نے ابھی تک یہ واضح نہیں کیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے کیا ضرورت ہوگی۔
جوکووچ نے سربیائی روزنامہ بلیک کے آن لائن ایڈیشن کو بتایا کہ چیزیں جوں کی توں ہیں ، مجھے ابھی تک نہیں معلوم کہ میں میلبورن جاؤں گی یا نہیں۔میں اپنی حیثیت ظاہر نہیں کروں گا ، چاہے مجھے ویکسین دی گئی ہو یا نہیں۔ یہ ایک نجی معاملہ ہے ۔لوگ ان دنوں سوالات پوچھنے اور کسی شخص کا فیصلہ کرنے کی آزادی لینے میں بہت آگے نکل جاتے ہیں۔