Wednesday, April 23, 2025
Homesliderجی ایچ ایم سی انتخابات کی مہم عروج پر ، بی جے...

جی ایچ ایم سی انتخابات کی مہم عروج پر ، بی جے پی اور ٹی آر ایس کی لفظی جنگ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ اس وقت حیدرآباد انتخابات کے بخار میں ہے کیونکہ یکم دسمبرکو ہونے والے جی ایچ ایم سی انتخابات کی مہم عروج پر پہنچ چکی ہیں اور اہم جماعتیں اس میں کامیابی کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑرہی ہیں۔انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی حکمران جماعت ٹی آرایس اور بی جے پی میں لفظی جنگ شروع ہوگئی ہے ۔مختلف مسائل پر دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر الزامات لگارہی ہیں۔ وزیربلدی نظم ونسق و حکمران جماعت ٹی آرایس کے لئے مہم چلانے والی اہم شخصیت کے تارک راما راو نے رائے دہندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹی آرایس کے انتخابی نشان کارکو ووٹ دیں اور تفرقہ انگیزی کرنے والی طاقتوں پر ترقی کا انتخاب کریں۔انہوں نے اس سلسلہ میں آج کئے گئے ٹوئیٹ میں کہا ہم جو کہتے ہیں وہ کرتے ہیں اورہم وہی کرتے ہیں جو کہتے ہیں۔ہم ذمہ دار وعدے کرتے ہیں۔ تمام کو یہ دیکھنا ہوگا اور تجربہ پر یقین کرنا ہوگا۔

حیدرآباد کے شہری ہونے پر فخر محسوس کریں۔ یکم دسمبرکو ہونے والے انتخابات کے سلسلہ میں کارکوووٹ دیں اور تفرقہ پیداکرنے والی طاقتوں پر ترقی کا انتخاب کریں۔دوسری اہم جماعتیں جو ان انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں ان میں کانگریس اورمجلس بھی شامل ہے جنہوں نے انتخابی مہم میں شدت پیداکردی ہے ۔جناسینا پارٹی نے پہلے ہی اعلان کردیا ہے کہ وہ انتخابات میں حصہ نہیں لے گی اور بی جے پی کی حمایت کرے گی۔

چیف منسٹر کے چندرشیکھرراو جی ایچ ایم سی انتخابات سے پہلے 28 نومبرکو لال بہادر اسٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے ۔ جی ایچ ایم سی کے 150وارڈس کے لئے 2600 سے زائد امیدوار مقابلہ کررہے ہیں۔ بی جے پی نے571، ٹی آرایس نے 557،کانگریس نے 372، تلگودیشم نے 206،مجلس نے 78، سی پی آئی ایم نے 22، سی پی آئی نے21 اوردیگر رجسٹرڈ پارٹیوں نے 115پرچہ نامزدگیاں داخل کی ہیں۔الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق 650آزاد امیدواروں نے پرچہ نامزدگیاں داخل کی ہیں۔ یکم دسمبر کو ہونے والی رائے دہی کے سلسلہ میں مناسب سیکوریٹی انتظامات کئے جارہے ہیں۔