نئی دہلی: نوبل انعام یافتہ اور بچوں کے حقوق کے کارکن کیلاش ستیارتھی نے منگل کے روز جے این یو میں طلبہ پر ہوئے وحشیانہ حملے کو شرمناک قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ”نقاب پوش غنڈوں کے ذریعہ جے این یو کے طلباء پر حملے سراسر شرمناک ہیں۔
اگر ہماری بیٹیاں جے این یو اور جامعہ جیسی یونیورسٹیوں کے لڑکیوں کے پاستلز میں محفوظ نہیں ہیں،تو اس سے زیادہ رسوا کرنے والی کوئی بات نہیں ہے“۔انہوں نے کہا کہ حملہ آور جو بھی ہیں،وہ طالب علم نہیں ہو سکتے۔ تمام طلباء تنظیموں کو تشدد کی مخالفت کرنی چاہئے۔
واضح ہو کہ اتوار کے روز جے این یو میں وسیع پیمانے پر تشدد ہوا،جس میں نقاب پوش حملہ آوروں نے طلبہ پرلاٹھیوں اور آہنی سلاخوں سے حملہ کرکے کئی طلبہ کو شدید زخمی کر دیا،ساتھ ہی دوسری املاک کو بھی نقصان پہنچایا۔اس حملے میں جے این یو طلباء یونین کی صدر ایشی گھوش شدیدے زخمی ہوئیں،انہیں آنکھوں میں چوٹ لگی اور زخمی حالت میں انہیں اسپتال لے جایا گیا۔مذ کورہ تشدد میں کچھ اساتذہ بھی زخمی ہوگئے۔
کیلاش ستیارتھی،جن کے ”بچپن بچاؤ“ آندولن بچوں کے حقوق کے لئے ایک مرکز بن گئے ہیں،نے وزیر آعظم نریندر مودی پر زور دیا کہ وہ امن کی بحالی کے لئے ملک بھر میں تمام طلباء یونینوں کے ساتھ بات چیت کا آغاز کریں۔
ستیارتھی نے کہا کہ ”یونیورسٹیوں میں بڑھتے ہوئے تشدد،انتشار اور خوف وہراس کی حالت میں،میں معزز وزیر آعظم نریندر مودی سے در خواست کرتا ہوں کہ،وہ ملک بھر میں یونیورسٹی طلباء یونینوں کے ساتھ براہ راست اور تعمیری بات چیت کا آغاز کریں،تاکہ امن بحال ہو“۔