نئی دہلی: جامعہ کو آر ڈینیشن کمیٹی (جے سی سی) نے 30جنوری کو جامعہ سے راج گھاٹ تک مارچ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے،تقریبا ً ڈیڑھ ماہ کے بعد ایک بار پھر شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے تیار ہیں۔مارچ کی قیادت خواتین کریں گی اور جے سی سی کا مقصد شہر کے آس پاس کے لوگوں کو احتجاج میں شامل کرنا ہے۔
شرکت کو فروغ دینے کے لئے،جے سی سی نے شاہین باغ اور کھجوری خاص سمیت سی اے اے کی مخالف سبھی سی اے اے مخالف دھرنے کے سائٹوں کا دورہ کرنے کا ارادہ کیا ہے۔جے سی سی کے ایک رکن نے بتایا ”ہم نے مارچ میں شرکت کے لئے جامعہ سے آنے والی خواتین کے لئے احتجاج کے مقام تک جانے کے لئے،بسیں کرائے پر لینے کا منصوبہ بنایا ہے“۔
جے سی سی ممبر نے کہا”گاندھی کے قاتل کے ذریعہ حکومت چلائی جا رہی ہے اور اس کے باوجود وہ مہاتما گاندھی کے اقدار پر عمل پیرا ہو نے کا ڈرامہ کرتی ہے“لیکن حقیقت میں یہ گوڑ سے کے پیچھے ہے۔
انہوں نے کہا ”ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ ہم وہی لوگ ہیں،جو واقعی مہاتما گاندھی کی پیروی کرتے ہیں۔جا معہ کی بنیاد گاندھی نے رکھی تھی۔ہم ان سے گاندھی کو واپس لیں گے“۔
اسی طرح کا ایک مارچ 15 دسمبر کو کیا گیا تھا،لیکن راشٹر پتی بھو ن کی طرف مارچ کرنے والے مظاہرین پر تشدد ہو گئے اور سرکاری اور نجی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا اور عوامی املاک و نقصان پہنچایا۔اس کے بعد دہلی پولیس نے کریک ڈاؤن شروع کیا،جامعہ ملیہ اسلامیہ کیمپس میں داخل ہو کر مبینہ طور پر ایک لائبریری کو نقصان پہنچایا۔
اس کے بعد لوگ جامعہ کے گیٹ نمبر 7کے باہر پولیس کریک ڈاؤن اور سی اے اے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔شاہین باغ اور کھجوری خاص سمیت متعدد علاقوں میں بھی احتجاج جاری ہے