Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگجے شری رام  کا نعرہ نہ لگانے پر معصوم کو زندہ جلانے...

جے شری رام  کا نعرہ نہ لگانے پر معصوم کو زندہ جلانے کی کوشش

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنو ۔ معصوم افراد کی ہجومی تشدد میں جان لینے کی خبریں  اب عام ہوتی جا رہی ہیں اورآئے دن ہندوستان کے کسی نہ کسی کونے میں کسی نہ کسی معصوم کو جے شری رام کے نعرہ کے بعد زدکوب کرنے کے علاوہ اسے موت کی نیند سلادیا جارہا ہے اور اسطرح اب جے شری رام کے نام پر تشدد بھی آئے دن کی خبر بن رہا ہے ۔ شمالی اتر پردیش کے چندولی سے موصولہ خبرکے بموجب ایک نابالغ مسلم لڑکے کو جے شری رام نہ کہنے پر زندہ جلا نے کی کوشش کی گئی ۔ اس حادثہ کے بعد بری طرح جھلس جانے والے خالد کو دواخانے میں شریک کردیا گیا ہے۔اس نابالغ کا نام خالد ہے اور بتایا گیا ہے کہ اس کا جسم 45 فیصدجھلس چکا ہے اور وہ وارانسی کے دواخانے میں زیر علاج ہے۔

خالد کے رشتہ داروں نے الزام لگایا ہے کہ اس نے جے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکار کر دیا تھا اسی لئے اس کے ساتھ ایسا کیا گیا جبکہ پولیس نے ابھی خالد کے بیانات کو متاضاد بتایا ہے ۔پولیس نے کہا ہے کہ ابھی تک خالد نے الگ الگ بیان دئے ہیں جس نے خاندان کے لوگوں کی شکایت کومشتبہ کر دیا ہے ۔ پولیس نے کہا ہے کہ کچھ چشم دید گواہ کے بقول خالد نے خود ہی اپنے آپ کو آ گ لگا ئی ہے ۔ چندولی کے پولیس ایس پی نے کہا کہ خالد کو دواخانہ میں شریک  کرا دیا گیا ہے اور دواخانہ کے ذرائع کے مطابق اس کا جسم 45 فیصد جھلس گیا ہے ۔ ا س معاملہ میں الگ الگ بیان سامنے آئے ہیں اس لئے ابھی معاملے پر کچھ نہیں کہا جا سکتا ۔سی سی ٹی وی فوٹیج کی تحقیقات ہو رہی ہیں اور خالد کے بیانات کے مطابق ان مقامات کی بھی جانچ کی جا رہی ہے جن کا ذکر خالد نے اپنے بیانات میں کیا ہے۔

اس معاملہ میں یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ خالد کو صرف اس لئے جلایا گیا کیونکہ اس نے جے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکار کر دیا تھا تو یہ بہت تشویش کی بات ہے کیونکہ مذہب کے نام پر تشدد بڑھتا جا رہا ہے اور سماج میں اس کو لے کر بے چینی پیدا ہو رہی ہے۔