اُڈپی (کرناٹک) ۔ کرناٹک کے اڈپی ضلع کے کنڈا پورہ میں بھنڈارکر کالج کے مسلم طالبات نے حجاب پہننے کی وجہ سے کیمپس میں داخلے سے منع کیے جانے کے بعد جمعہ کو کالج کے داخلی دروازے کے سامنے احتجاج کیا۔ پولیس نے سیکورٹی بڑھا دی ہے کیونکہ سینکڑوں طالبات احتجاج کرنے والی طالبات کی حمایت میں آئیں جو انہیں حجاب پہن کر کلاس میں جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ طالبات کا ایک بڑا گروپ کالج کے داخلی دروازے کے سامنے سڑک پر دھرنا دے کر بیٹھ گیا اور کالج انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ طالبات نے حجاب ہمارا حق ہے اور ہمیں انصاف چاہیے کے نعرے لگائے اور کالج کے پرنسپل کو حجاب پہننے کی وجہ سے داخلے سے منع کرنے پر تنقید کی۔
احتجاج کرنے والی لڑکیوں نے الزام لگایا کہ انہیں کیمپس سے باہر دھکیل دیا گیا اور کالج کا مین گیٹ ان پر بند کر دیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے ساتھ جانوروں اور مجرموں جیسا سلوک کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں سڑک پر کھڑا کرنے پر انہیں ذہنی تکلیف ہوئی۔ طالبات نے بتایا کہ انہیں قریبی دواخانہ کابیت الخلاء استعمال کرنا پڑا۔ لڑکیوں کے والدین جو احتجاج کے مقام پر بھی آئے تھے انہوں نے کالج انتظامیہ سے ان کے بچوں کو کالج سے باہر بھیجنے اور حجاب پہننے پر سڑک پر کھڑا کرنے پر سوال کیا۔ کالج انتظامیہ اور پولیس عہدیداروں نے کہا ہے کہ انہیں حکومت کے احکامات پر عمل کرنا ہوگا اور وہ فیصلہ واپس نہیں لے سکتے۔
والدین کا موقف تھا کہ اگر داخلہ کے وقت حجاب کا قاعدہ انہیں بتایا جاتا تو وہ اپنے بچوں کو کسی اور کالج میں داخل کروا دیتے۔ کالج کے حکام نے اس موقف پر برقرار ہیں کہ اگر انہیں حجاب پہننے کی اجازت دی گئی تو دیگر طالبات زعفرانی شالیں اوڑھیں گے اور وہ حالات کو قابوسے باہر جانے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ احتجاج کرنے والی طالبات نے کہا ہے کہ کہ ان کے سابق ساتھی، بڑی بہنیں جو کالج میں پڑھتی ہیں بغیر کسی پریشانی کے حجاب پہنتی ہیں۔ آج صبح 9.15 بجے، داخل ہوتے وقت پرنسپل، پولیس اور لیکچررز نے ہمیں داخلے سے منع کیا، انہوں نے ہمارے سوالوں کا جواب نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اعلیٰ سطح کے احکامات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ یکم فروری کو 1 اور 2 پی یو سی میں پڑھنے والی تمام مسلم لڑکیوں کو لائبریری میں بلایا گیا تھا۔ پرنسپل اور دیگر لیکچررز نے انہیں بغیر حجاب کے کالج آنے کو کہا۔ طالبات نے کہا کہ اگر کسی کو اعتراض ہے تو وہ اپنے والدین کو لے کر آئیں۔ جب وہ والدین کے ساتھ آئے تو مقامی ایم ایل اے ہلادی سرینواس شیٹی اور دیگر موجود تھے اور کوئی مناسب جواب نہیں دیا گیا اور اگلے دن کالج حکام کی طرف سے نوٹس دیا گیا کہ کالج میں حجاب کی اجازت نہیں ہے ۔