Sunday, June 8, 2025
Homesliderحجاب تنازعہ  ، کرناٹک کے مزید دو کالجوں  کے طلبہ گروپس میں...

حجاب تنازعہ  ، کرناٹک کے مزید دو کالجوں  کے طلبہ گروپس میں جھگڑا

- Advertisement -
- Advertisement -

منگلورو ۔ کرناٹک کے منگلورو کے جنوبی کنڑ ضلع میں جمعہ کو حجاب پہننے کا تنازعہ پھر سے اٹھا ۔اس بار پی دیانند پائی اور پی ستیش پائی گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالج مینگلورو کے طلباء کے دو گروپ حجاب کے مسئلہ پر ایک دوسرے سے آمنے سامنے ہو گئے۔تاہم پولیس نے کالج کیمپس میں حالات کو بحال کیا۔کالجوں کے پرنسپلز نے طلباء کو سر پر کپڑا باندھ کر کالج میں امتحان دینے کی اجازت دے دی ہے۔ طالبات سے کہا گیا ہے کہ وہ اس کپڑے پرپن کا استعمال نہ کریں جو حجاب سے ملتا جلتا ہو۔

طالبات، جو اپنے سر کے گرد کپڑا باندھ کر امتحانات میں شریک ہوئیں، ان کو چند طالبات کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے ​​طالبات کو امتحانی ہال چھوڑنے کو کہا۔جس سے طلبہ کے دو گروپوں کے درمیان جھگڑا ہوا جو تصادم پر ختم  ہوا۔بعد ازاں طلبہ نے کالج کے داخلی دروازے پرہی جھگڑا شروع کردیا۔ تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا۔پولیس کے مطابق کالجوں کے پرنسپلز نے بھی امن اجلاس کیا اور حالات اب قابو میں ہیں۔طالبات نے اس واقعے پر اپنے غصے کا اظہار کیا ہے کیونکہ کالج اب تک حجاب کے تنازعہ سے متاثر نہیں ہوا تھا، حالانکہ یہ دوسرے کالجوں میں سامنے آیا تھا۔

ایک طالبہ حبا شیخ نے کہا کہ یہ مسئلہ پچھلے مہینے سے سنگین ہے اور حکومت اس معاملے میں مداخلت کیوں کررہی ہے۔انہوں نے مزید کہا ہمیں (مسلم طالبات) کو کالج کے احاطے کے اندر جانے کی اجازت دی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ ہم لائبریری میں بیٹھ کرمطالعہ بھی کر سکتے ہیں۔ پرنسپل نے ہمارے لیے آن لائن کلاسز کا اہتمام کرنے کی بھی یقین دہانی کروائی ہے۔ پرنسپل نے لڑکیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے سروں پر شالیں باندھیں، اسے خط بھی بھیج دیا گیا ہے اور بعد میں نے امتحان ہال جانے سے پہلے اجازت لے لی تھی۔

اُڈپی گورنمنٹ گرلز پری یونیورسٹی کالج میں حجاب کا تنازعہ دسمبر میں شروع ہوا جو ریاست میں ایک بڑے بحران میں بدل گیا۔ہائی کورٹ نے اس معاملے کو دیکھنے کے لیے ایک خصوصی بنچ تشکیل دیا ہے اور اس معاملے کو حتمی فیصلے کے لیے محفوظ کرلیا گیا ہے۔ کرناٹک کی بی جے پی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست میں امن کو خراب کرنے میں چند تنظیموں کا ہاتھ ہے۔تاہم، جن طالبات نے حجاب کے حق میں احتجاج شروع کیا وہ کلاسز کے دوران حجاب پہننے کے اپنے حق کے لیے دباؤ ڈالتے رہے، انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی تنظیم کی مدد کے بغیر احتجاج کررہے ہیں۔